بانی پی ٹی آئی اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

راولپنڈی:اڈیالہ جیل سائفر کیس کی سماعت ختم ہونے پر بانی چیئرمین اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ، جیل سپرنٹنڈنٹ نے بانی پی ٹی آئی کو میڈیا نمائندوں سے بات کرنے سے روک دیا، ڈی آئی جی جیل نے صحافیوں کو جیل سے باہر بھجوا دیا۔

سائفر کیس کی سماعت مکمل ہونے پر بانی پی ٹی آئی میڈیا نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے، اسی دوران سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اسد وڑائچ نے بات کرنے سے روک دیا، جس پر بانی پی ٹی آئی غصہ میں آگئے، اور کہا کہ یہ اوپن کولڈ ہے کوئی مجھے میڈیا سے بات کرنے سے نہیں روک سکتا۔

جیل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ میڈیا یہاں عدالتی کاروائی کی کوریج کے لیے آتا ہے سیاسی گفتگو سننے کے لئے نہیں ۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا یہ اوپن کورٹ ہے مجھے ہائی کورٹ نے میڈیا سے بات کرنے کی اجازت دے رکھی ہے، میں میڈیا سے بات کروں گا مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔

سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ عدالت نے اگر آپ کو میڈیا سے بات کی اجازت دی ہے تو مجھے تحریری آرڈر دکھا دیں میں کل جج سے اس بارے بات کروں گا۔

اسی دوران ڈی آئی جی جیل راولپنڈی ریجن رانا عبدالروف بھی کمیونٹی سینٹر پہنچ گئے،میڈیا نمائندوں کو باہر جانے کی ہدایت کی، اور جیل عملہ نے میڈیا نمائندوں کو کمیونٹی ہال اور اڈیالہ جیل سے باہر بھجوا دیا۔

جیل سپرنٹنڈنٹ سے تلخ کلامی سے پہلے بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہمیں ساڑھے تین سال سلیکٹڈ کہا گیا لیکن یہاں تو مدرآف آل سلیکٹڈ ہو رہا ہے، ملکی تاریخ میں ایسی سلیکشن کبھی نہیں ہوئی ایک سرٹیفائیڈ منی لانڈرر کے تمام کیسز ختم کر دیے گئے۔

انہوں نےمزیدکہا کہ نگران حکومت اور الیکشن کمیشن بھی اس مجرم کی مدد کر رہے ہیں، سی سی پی او لاہور سرٹیفائڈ مجرم کو سلیوٹ مار رہا ہے، یہ ہمیں غلام بنا رہے ہیں ۔

بانی چیئرمین نے کہا کہ جمہوریت ہمیں ۔زادی دیتی ہے، جمہوریت کا مطلب آزادی ہے اور غلامی نہ منظور ہے، ہماری کمپین قانون کی حکمرانی کے لیے ہے اور قانون کی حکمرانی بھی آزادی کی ضمانت دیتی ہے، یہ کبھی اس ملک میں قانون کی حکمرانی اور انصاف کا بول بالا نہیں ہونے دیں گے، ساری پارٹی کو کہتا ہوں اتوار کو باہر نکلیں۔