بشریٰ بی بی کی تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں ضمانت میں 7 ستمبر تک توسیع
Share your love
اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں بشریٰ بی بی کی ضمانت میں 7 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے باقی مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں 9 مئی کے واقعات پر چیئرمین تحریک انصاف اور بشریٰ بی بی کے خلاف 7 کیسز کی سماعت ڈیوٹی جج محمد سہیل نے کی، چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت پراسکیوٹر نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف مجرم ہیں، جیل میں قید ہیں، اس پر وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ پراسیکیوٹر آپ کو کافی جلدی ہے بات کرنے کی؟۔
جج نے تفتیشی افسران سے استفسار کیا کہ چیئرمین تحریک انصاف شامل تفتیش ہوئے ہیں؟، جس پر تفتیشی نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین تحریک انصاف چند مقدمات میں شامل تفتیش نہیں ہوئے، وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف پر تمام 6 مقدمات میں ایک ہی نوعیت کا الزام ہے
جج محمد سہیل نے کہا کہ تفتیشی افسر نے بتایا چیئرمین پی ٹی آئی ایک مقدمے میں شامل تفتیش ہوئے دیگر 5 میں نہیں ہوئے۔
اس پر سلمان صفدر نے کہا کہ ہم نے پراسیکیوشن کی گزشتہ سماعت پر شکایت لگائی تھی، پراسیکیوشن سے شامل تفتیش ہونے کیلئے رابطہ کیا لیکن کوئی جواب نہیں دیا، چیئرمین تحریک انصاف اس وقت جیل میں موجود ہیں۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 71 سال تک کوئی کریمینل ریکارڈ نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی سے سیاسی انتقام لیا جا رہا، روزانہ کی بنیاد پر چیئرمین پی ٹی آئی ضمانتوں کیلئے عدالتوں کے چکر لگاتے تھے، پولیس جان بوجھ کر چیئرمین تحریک انصاف کو شامل تفتیش نہیں کر رہی تھی۔
سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کمرہ عدالت پہنچیں جہاں جج محمد سہیل نے کہا کہ غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر بھیج دیں تاکہ بشریٰ بی بی بیٹھ جائیں۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عدالت سے جان بوجھ کر غیر حاضر نہیں بلکہ وہ اٹک جیل میں موجود ہیں، توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے بعد 15 منٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کر لیا گیا۔
اس پر جج محمد سہیل نے کہا کہ بس ٹھیک ہے، یعنی چیئرمین پی ٹی آئی اٹک جیل میں ہیں، انہوں نے استفسار کیا کہ آپ چاہتے ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانتوں پر جج طاہرعباس سپرا ہی سماعت کریں؟۔
سلمان صفدر نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے بعد بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ نے ضمانت میں توسیع کی، جج سہیل احمد نے کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ ضمانت میں ملزم پیش نہ ہو تو کیا ہوتا ہے لیکن وکیل سلمان صفدر کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کے حالات غیر معمولی ہیں۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ کیا سپریم کورٹ کے نوٹس میں نہیں تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف گرفتار ہیں؟، پراسیکیوٹر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت تمام خارج ہو چکی ہیں۔
سپریم کورٹ میں وکیل قتل کیس میں مقدمہ ختم کرنے کی درخواست لگی ہوئی تھی، اس سلمان صفدر نے کہا کہ کیس ختم کرنے کا معاملہ الگ ہے، ضمانت کا معاملہ الگ ہے۔
جج محمد سہیل نے استفسار کیا کہ کیا بشریٰ بی بی شاملِ تفتیش ہو چکی ہیں؟، انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش ہونے کا آخری موقع دیا جا رہا ہے، تفتیشی افسر کو ہدایت کی جاتی ہے کہ بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش کریں، وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں ہی شامل تفتیش ہونے کو تیار ہیں۔
جج محمد سہیل نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے یقین دہانی کروائی ہے کہ آج ہی شامل تفتیش ہوجائیں گی، بشریٰ بی بی کے مطابق غیر معمولی حالات کے باعث اب تک شامل تفتیش نہیں ہو پائیں۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بشریٰ بی بی پردہ دار خاتون ہیں، تفتیشی افسر ابھی شاملِ تفتیش کرلیں، فاضل جج نے کہا کہ تفتیشی افسر کے ساتھ رابطہ کرلیں اور شاملِ تفتیش ہو جائیں۔
بعدازاں عدالت نے تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں بشریٰ بی بی کی ضمانت میں سات ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کر دی۔