کینیڈا کی جانب سے لاکھوں غیر قانونی امیگرنٹس کو شہریت دینے کا فیصلہ
Share your love
اوٹاوا: کینیڈا کی جانب سے لاکھوں غیر قانونی امیگرنٹس کو شہریت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا کے وفاقی وزیرِ امیگریشن مارک ملر نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈا میں مقیم قانونی دستاویزات کے بغیر رہنے والے افراد کو مستقل رہائشی کارڈ جاری کر دیے جائیں گے اور اس طرح انہیں قانونی حیثیت مل جائے گی۔
اس فیصلے سے لاکھوں پناہ گزینوں سمیت ان افراد کو بھی فائدہ ملے گا جن کے ورک پرمٹس یا انٹرنیشنل سٹوڈنٹس کے ویزا کی میعاد ختم ہو چکی ہے۔
وزیرِ امیگریشن کا کہنا ہے کہ غیر قانونی قیام پذیر امیگرنٹس کو قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کینیڈا میں 2025 تک پانچ لاکھ افراد کو امیگریشن دینے کے منصوبے کا حصہ ہے۔
خیال رہے کہ کینیڈا میں قانونی دستاویزات کے بغیر 3 لاکھ سے 6 لاکھ افراد قیام پذیر ہیں اور ان میں وہ غیر قانونی امیگرنٹس بھی شامل ہیں جن کے ڈیپورٹیشن کے احکامات جاری ہو چکے ہیں۔
وزیرِ امیگریشن کے مطابق کینیڈین حکومت کے نئے فیصلے کی تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔