Enter your email address below and subscribe to our newsletter

چیئرمین پی ٹی آئی کواسلام آباد ہائیکورٹ سے فوری ریلیف نا مل سکا

Share your love

اسلام آباد:چیئرمین پی ٹی آئی کواسلام آباد ہائیکورٹ سے فوری ریلیف نا مل سکا۔ عدالت عالیہ نے توشہ خانہ کیس قابلِ سماعت قراردینے کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے پر حکم امتناع نہ مل سکا۔ عدالت نے حکم امتناع اوراپیل پرفریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ ہفتے جواب طلب کرلیا۔ چیئرمین پی ٹی ائی کی چھ مقدمات اور بشری بی بی کا ایک مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پربھی فریقین کونوٹس جاری کردیے گئے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی۔ وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں ٹرائل کورٹ سے8جولائی کوسماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے دیے گئے سات دن 12 جولائی کو مکمل ہونا تھے، عدالت نے 8 جولائی کو فیصلہ محفوظ ہونے کے 15 منٹ بعد فیصلہ سنا دیا ، الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل کے 15 منٹ بعد ہی فیصلہ سنا دیا گیا.

خواجہ حارث نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 8 سوالات اٹھائے تھے، ٹرائل کورٹ نے پہلے تین سوالات کے جواب دیے، مگر ٹرائل کورٹ نے باقی سوالات کا جواب نہیں دیا۔ تمام سوالات اہمیت کے حامل ہیں جواب آنا ضروری ہے،ہم نے مجاز اتھارٹی کی طرف سے کمپلینٹ دائر نہ ہونے کا اعتراض اٹھا رکھا ہے.

چیئرمین پی ٹی آئی کے چھ اور بشری بی بی کی ٹرائل کورٹ میں ضمانت کی درخواستیں دوسری عدالت کو منتقل کرنے کی درخواستوں پر عدالت میں وکیل شیر افضل نے دلائل دیے کہ عدالت حکم امتناع جاری کرے۔ عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے نوٹسز جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!