سی پیک پاک چین دوستی کی ایک اہم مثال ہے،نگران وزیراعظم
Share your love
بیجنگ : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کاکہناہے کہ سی پیک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، سی پیک بی آر آئی کے تحت ایک جامع منصوبہ ہے،دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان رابطوں سے علاقائی امن کو فروغ ملے گا، سی پیک میں گوادر کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
سنکیانگ یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبا سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان اور چین کی دوستی کا منفرد رشتہ اعتماداور باہمی احترام کی بنیاد پر استوار ہے اور سی پیک اس دوستی کی ایک اہم مثال ہے۔
ان کاکہناتھا کہ پاکستان چین سے لازوال تزویراتی شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے عزم کااعادہ کرتا ہے، سنکیانگ صرف تجارتی اور مواصلاتی راہداری نہیں بلکہ دو عظیم قوموں کو جوڑنے کاباعث بھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمسایہ ہونے کے ساتھ ساتھ مشترکہ ثقافت کی وجہ سے سنکیانگ پاکستانیوں کے دلوں میں خصوصی اہمیت رکھتا ہے، خنجراب بارڈر پاکستان اور چین کو ایک دوسرے سے منسلک کرتا ہے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، سی پیک بی آر آئی کے تحت ایک جامع منصوبہ ہے،دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان رابطوں سے علاقائی امن کو فروغ ملے گا، سی پیک میں گوادر کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ سی پیک سے صنعتی ترقی، روزگار، معدنیات اور آئی ٹی کو فروغ ملے گا، خنجراب اور سوست بارڈر تجارت کے لئے مزید سہولیات کی فراہمی کے لئے پر عزم ہیں۔
بعدازاں سنکیانگ یونیورسٹی میں طلبا سے ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ پاکستانی طلبا سنکیانگ میں تعلیم حاصل کریں، سیاحت کے فروغ کے لئے دو طرفہ اقدامات کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چین انتہائی خوبصورت ملک اور اچھے لوگوں کا معاشرہ ہے، چینی طلبہ پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لئے کردار ادا کریں، باہمی شراکت داری وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مستحکم سے مستحکم ہوتی چلی جا رہی ہے۔