دعا کے سب سے زیادہ مستحق اہل فلسطین ہیں جہاں کھانا اور پانی تک نہیں ان کے لئے دعا کی جائے، خطبہ حج
Share your love
مکہ المکرمہ: مسجد الحرام کے امام اور خطیب ڈاکٹر الشیخ ماہر بن حمد المعیقلی نے کہا ہے کہ کسی کو ناحق قتل نہ کرو، جو تقوی کا راستہ اپنائے گا اللہ اسے معاف کر دے گا۔ فلسطین میں جنگ پہنچ چکی وہاں ٹوٹ پھوٹ ہوچکی وہاں امن نہیں، کھانا اور پانی تک نہیں، سب سے زیادہ دعا کے مستحق اہل فلسطین ہیں ان کے لیے دعا کی جائے۔
یہ بات انہوں ںے وقوف عرفہ کے دوران مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے کہی۔
شیخ ماہر بن حمد المعیقلی نے کہا ہر چیز کا وہ مالک ہے جس نے قرآن نازل کیا رحمت بناکر اور لوگوں کے حالات اچھے کیے، قرآن وہ کتاب ہے جس کی آیات حکمت سے بھری ہیں اللہ خبیر کی طرف سے، یہ قرآن لوگوں کو سیدھی راہ دکھاتا ہے اور میں گواہی دیتا ہوں۔
انہوں ںے کہا کہ اللہ متقی لوگوں کو فلاح کے ساتھ نجات دیتا ہے، قیامت کے دن انہیں دکھ نہ پہنچے گا، جو اللہ کا تقویٰ اختیار کرے گا اسے وہاں سے رزق ملے گا جہاں اسے گمان بھی نہیں ہوگا، جو متقی ہوگا اللہ اس کے گناہ معاف کرکے اس کا اجر بڑھا دے گا۔
انہوں نے کہا کہ عبادت صرف اللہ کی اور حکم صرف اللہ کا اور یہی دین ہے، اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے پیدا کیا، یہی توحید کی گواہی ہے۔
شیخ ڈاکٹر ماہربن حمد نے کہا کہ اللہ واحد ہے جس کا کوئی شریک نہیں ساری تخلیق اور معاملہ اللہ کے لیے ہے، اللہ نے فرمایا میری محبت نے ہر چیز کو گھیر رکھا ہے، اللہ پر توکل کرنے والوں پر اللہ کافی ہے، اللہ نے فرمایا میری رحمت نے ہر چیز کو ڈھانپا ہوا ہے، اللہ ہر چیز کا مالک ہے اور اس کا نازل کردہ قرآن سیدھی راہ دکھاتا ہے، اے لوگو اللہ سے ڈرو، تقوی ہی فلاح کا راستہ ہے، دنیا کی زندگی کہیں تمہیں دھوکے میں نہ رکھے۔
انہوں نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں، اللہ نے آپ ﷺ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا، اللہ نے محمد ﷺ کو نبیﷺ بنا کر بھیجا اور نبی کریم ﷺ کی پیروی کا حکم دیا بے شک اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کی پیروی کرنے والے ہی دنیا اور آخرت میں سرخرو ہوں گے، رسول ﷺ کی اتباع کرنے والوں نے ہی فلاح پائی۔
امام مسجد الحرام نے کہا کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اللہ پر توکل کرنے والوں کیلئے اللہ ہی کافی ہوتا ہے، اس دن سے ڈرو جب بیٹا باپ کے اور باپ بیٹے کے کام نہ آئے گا، نماز پڑھو بے شک نماز برائی سے بچاتی ہے، اللہ پر توکل رکھنے والوں کو دنیا اور آخرت میں کامیابی ملتی ہے۔
شیخ ماہر بن حمد نے کہا کہ شیطان کے دھوکوں اور وسوسوں سے خود کو محفوظ رکھو، اے ایمان والوں اللہ کی بات کرو، انصاف کی بات کرو، اللہ پر توکل کرنے والوں کو دنیا و آخرت میں کامیابی ملتی ہے، متقی کو وہاں سے رزق ادا ہوگا جہاں سے اس کو گماں بھی نہ ہو گا، انسان کو خیر کے راستے پر چلنا چاپیے، اللہ تعالی عظیم ہے اور بہت بڑی حکمت والا ہے، اسلام نے حق دار کو حق ادا کرنے کا حکم دیا ہے اس لیے ایمان والوں حقوق العباد کا خیال رکھو اور زکوۃ ادا کرو۔
انہوں ںے کہا کہ والدین کا نافرمان نہ دنیا میں کامیاب ہو گا اور نہ آخرت میں، اسلام امانت میں خیانت سے منع کرتا ہے، اللہ تعالی سننے اور دیکھنے والا ہے، اے ایمان والو، اللہ اور رسول ﷺ کی بات مانو، اللہ نے انسانوں کو اپنی عبادت کیلئے پیدا کیا، اللہ نے فرمایا، کسی کو ناحق قتل نہ کرو، جو تقوی کا راستہ اپنائے گا اللہ اسے معاف کر دے گا۔
امام مسجد الحرام نے کہا کہ اسلام فحاشی اور برائی سے بچاتا ہے اللہ تعالی نے فرمایا کسی کا مال نہ ہڑپ کرو، مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، اللہ نے فرمایا کسی کو الٹے نام سے نہ پکارو، سب سے اچھا انسان وہ ہے جو بیوی بچوں سے اچھا سلوک رکھتا ہے، مسلمانوں کو نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے سے تعاون کرنا چاہیے، ارکان اسلام کی پیروی میں ہی ہدایت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرے، کسی انسان کو ناحق قتل نہیں کرنا، اللہ نے فرمایا فیصلے عدل کے ساتھ کیا کرو، شراب اور جوا شیطانی عمل ہے۔
امام مسجد الحرام نے کہا کہ اپنے لیے دعائیں کرو، اپنے والدین کے لیے اور جس نے بھی صلہ رحمی کی اور تمہارے ساتھ نیکی کی ہے اس کے لیے دعا کرو، اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں دعا کرو، فرشتہ بھی کہے گا تمہیں بھی وہی ملے۔
شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے کہا کہ ان کے لیے دعا کرو جو مصیبتوں میں ہیں جیسا کہ فلسطین جہاں جنگ پہنچ چکی، ٹوٹ پھوٹ چکے ہیں، اہل فلسطین کے لیے دعا کرو وہاں پانی بھی نہیں ہے، بجلی بھی نہیں ہے، کھانا بھی نہیں ہے، جگہ نہیں ہے، امن نہیں ہے، اپنے ان فلسطینی بھائیوں کے لیے بھی خوب دعا کرو، سب سے زیادہ ان کے لیے دعا کرو، یہ مستحق ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اور وہ بھی دعا کے حق دار ہیں جنہوں نے انہیں کھانا دیا، ایمبولینس دیں، احسان کیا، نیکی کی ان کے لیے بھی دعا کریں اور ان کے لیے بھی دعا کریں جو حرمین شریفین کی خدمت کے لیے اور اللہ کے مہمانوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔