‎ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت بازیاب

پشاور: مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت کو بازیاب کرالیا گیا ہے۔

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا ڈاکٹر بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن وزیرستان جج شاکر اللہ مروت کو بازیاب کرالیا گیا ہے، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بحفاظت اپنے گھرپہنچ چکے ہیں۔

ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی رہائی کے بدلے اغواء کاروں کی شرائط تسلیم کرنے کا کوئی علم نہیں تاہم ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی بازیابی بڑااقدام ہے۔

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کاکریڈٹ ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی بحفاظت بازیابی ممکن ہوپائی۔

قبل ازیں ٹانک سے اغواء ہونے والے سیشن جج شاکر اللہ مروت کا ویڈیو بیان جاری کیاگیاتھا، اغوا کاروں کی طرف سے جاری ویڈیو میں شاکراللہ مروت نے اپنے اغوا کی تصدیق کی اور کہا کہ طالبان نے انہیں اغوا کیا ہے۔

بیان میں جج شاکر اللہ مروت نے کہا کہ کل طالبان مجھے اپنے ساتھ ڈی آئی خان ٹانک روڈ سے یہاں لائے ہیں، جو کہ جنگل ہے، اغواکاروں کے کچھ مطالبات ہیں، میں فی الحال خیریت سے ہوں، لیکن جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوں گے، میری رہائی ممکن نہیں۔

ویڈیو میں اغواکاروں کے مطالبات بتائے بغیر کہا انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ، خیبرپختونخوا حکومت ، حکومت پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست ہے کہ ان کے مطالبات جلد سے جلد پورے کریں۔

خیال رہے کہ سیشن جج وزیرستان کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سنگم سے نامعلوم افراد نے اسلحے کے زور پر اغوا کیا اور اپنے ہمراہ لے گئے تھے جب کہ اغوا کاروں نے سیکیورٹی گارڈ کو رہا کر کے جج کی گاڑی کو نذر آتش کردیا تھا۔