مہنگائی سے ستائی عوام پر بجلیاں گرا دی گئیں، ٹیرف میں 7روپے 50 پیسے تک اضافہ کی منظوری مل گئی
Share your love
اسلام آباد: حکومت کی درخواست پر نیپرا نے بڑا فیصلہ کر دیا۔بجلی صارفین کے بنیادی ٹیرف میں 7روپے 50 پیسے تک اضافہ کی منظوری دے دی گئی۔
بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی حکومتی درخواست منظور، بجلی کے بنیادی ٹیرف میں7.50روپے فی یونٹ تک اضافہ، نیپرا نے فیصلے کیلئے نوٹیفکیشن وفاقی حکومت کو بھجوادیا۔
لائف لائن صارفین بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے مستثنیٰ، ماہانہ200 یونٹ تک پروٹیکڈ صارفین کیلئے بھی قیمت میں اضافہ نہیں ہوگا، ممبر سندھ نیپرا رفیق احمد شیخ کی جانب سے اضافی نوٹ میں کہا ہے کہ پاور سیکٹرکی نااہلی کا بوجھ عوام پر ڈالنے کی بجائے سسٹم میں بہتری لائی جائے۔
ایک سے 100 یونٹ تک کے نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لئے فی یونٹ بجلی 3 روپے مہنگی۔۔ایک سے 100 یونٹ کے نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلیے بجلی کی فی یونٹ نئی قیمت 16 روپے 48 پیسے ہوگی۔
101 سے 200 یونٹ تک کے نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کیلیے فی یونٹ بجلی 4 روپے مہنگی ہوگئی اور بجلی کی فی یونٹ نئی قیمت 22 روپے95 پیسے ہو گی۔201 سے 300 یونٹ ماہانہ کے گھریلوصارفین کیلیے بجلی کی قیمت میں 5 روپے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے اور اس سلیب کیلئے نئی قیمت 27 روپے 14 پیسے فی یونٹ ہوگی۔
301 سے 400 یونٹ ماہانہ استعمال پربجلی 6 روپے 50 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی ہے اور 301 سے400 یونٹ ماہانہ استعمال پربجلی کی نئی قیمت 32 روپے 3 پیسے ہوگی۔401 سے 500 یونٹ ماہانہ استعمال پربجلی کی نئی قیمت 35روپے24 پیسے فی یونٹ ہوگی۔
501 سے 600 یونٹ ماہانہ استعمال پر فی یونٹ بجلی ساڑھے 7 روپے مہنگی ہو کر نئی قیمت 36 روپے 66 پیسے فی یونٹ ہوگی۔ 601 سے 700 یونٹ ماہانہ استعمال پر فی یونٹ بجلی ساڑھے7 روپے مہنگی اور اس سلیب پر فی یونٹ بجلی کی نئی قیمت 37 روپے 80 پیسے ہو گی۔
700 یونٹ سے زائد ماہانہ استعمال پر فی یونٹ بجلی ساڑھے 7 روپے مہنگی ہو کر 42 روپے 72 پیسے ہوگئی۔700 یونٹ سے زائد استعمال پربشمول جی ایس ٹی فی یونٹ بجلی50 روپے سے زیادہ میں پڑے گی۔
بجلی کی نئی قیمتوں کا نفاذ کے الیکٹرک سمیت تمام ڈسکوز پر ہوگا۔نیپرا نے فیصلہ نوٹیفکیشن کے لئے وفاقی حکومت کو بھجوا دیا ہے اور بجلی کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی 2023 سے ہوگا۔
نیپرا کے فیصلے میں ممبر نیپرا سندھ رفیق شیخ کا اضافی نوٹ فیصلے کا حصہ ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس دہندگان کے پیسے سے سبسڈی دینا مسئلے کا حل نہیں، پاور سیکٹرکی نااہلی کا بوجھ عوام پر ڈالنے کی بجائے سسٹم میں بہتری لائی جائے۔