آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر کے باعث بجٹ شیڈول متاثر ہونے کا خدشہ
Share your love
اسلام آباد: آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر کے باعث آئندہ مالی سال کے بجٹ کا شیڈول متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔رواں مالی سال کے تخمینہ جات سامنے آئیں گے تو ان کی بنیادپر اگلے مالی سال کیلئے گروتھ اور دیگر اقتصادی تخمینہ جات طے کئے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے اقتصادی اعدادوشمار اور آئندہ مالی سال2023-24کے لیے جی ڈی پی سمیت تخمینہ جات کو حتمی شکل دینے کیلئے نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی اور ترقیاتی بجٹ و سالانہ ترقیاتی منصوبے کی منظوری کیلئے سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔
نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس اب پیر کو جبکہ سالانہ پلان رابطہ کمیٹی کا اجلاس دو جون کو ہوگا، قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس جون کے پہلے ہفتے میں ہوگا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق ملک میں غیر یقینی سیاسی صورتحال اور آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر کے باعث آئندہ مالی سال کے بجٹ کا شیڈول متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ نہ تو رواں مالی سال کے اعدادوشمار فائنل ہو پا رہے ہیں اور نہ ہی اگلے مالی سال کیلئے بجٹ تخمینہ جات کو ابھی تک حتمی شکل دی گئی ہے۔
رواں مالی سال کے تخمینہ جات سامنے آئیں گے تو ان کی بنیادپر اگلے مالی سال کیلئے گروتھ اور دیگر اقتصادی تخمینہ جات طے کئے جائیں گے۔
نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس دوبار ملتوی ہوچکا ہے اور اب یہ اجلاس پیر کو ہوگا۔ اجلاس میں زراعت، صنعت، خدمات سمیت مختلف شعبوں کی کارکردگی بنیاد پر اہداف کا تعین کیا جائے گا، بجٹ سٹریٹجی پیپر کی کابینہ سے اگلے ہفتے منظوری متوقع ہے۔
دوسری جانب وزارت اقتصادی امور نے کہا ہے حکومت نے قرض کی ادائیگیوں کیلئے تمام انتظامات کر لئے ہیں حکومت زرمبادلہ کے ذخائر کی سطح میں بہتری کیلئے پر امید ہے۔
وزارت اقتصادی امور نے بتایا کہ30اپریل2023 تک پاکستان کو موصول ہونے والی کل رقم 15.4 ارب ڈالر ہے جس میں دوست ممالک میں سے چین اور سعودی عرب نے 3،3 ارب ڈالر مالی معاونت کی ہے۔