ہر کوئی آئی ایم ایف سے مثبت خبروں کا منتظر ہے، ایم ڈی ایس اے پی ثاقب احمد”
Share your love
یشل جلیل-
اسلام آباد:ایس اے پی پاکستان، عراق اور افغانستان کے منیجنگ ڈائریکٹر ثاقب احمد نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے مثبت خبروں کا ہر کوئی انتظار کر رہا ہے اور امید ہے کہ غیر یقینی صورتحال جلد ختم ہو جائے گی اور ملک جلد معاشی استحکام کی جانب پہنچ جائے گا۔
ثاقب احمد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پبلک سیکٹر انٹرپرائزز اور محکموں کو موثر ڈیجیٹل تبدیلی کے لئے تبدیل کرنے میں ایس اے پی اور حکومت پاکستان کی مشترکہ کاوشوں کو اجاگر کیا جو عوام کے لئے موثر خدمات کی فراہمی کو ممکن بناتا ہے۔ اس موقع پر ایس اے پی پاکستان کے ڈائریکٹر پبلک سیکٹر ہارون خان اور ایس اے پی پاکستان کے ڈائریکٹر لارج انٹرپرائز فہد زاہد بھی ان کے ہمراہ تھے۔
درآمدات کے لیے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) کھولنے پر پابندی سے متعلق ایک سوال پر ثاقب احمد نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایل سیز پر پابندی سے ایس اے پی کی ترقی متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشی اور مالی بحران کی وجہ سے نجی شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ثاقب نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایس اے پی کے ساتھ تعاون نے اے جی پی آر آفس کو تکنیکی اور وقت کی بچت کرنے والا بنا دیا ہے۔ یہ نظام اسٹیٹ بینک کے مائیکرو پیمنٹ گیٹ وے، آر اے اے ایس ٹی تک بھی پھیلا ہوا ہے، جس سے وینڈرز، کنٹریکٹرز اور پنشنرز کو ادائیگیوں کی مربوط تقسیم ممکن ہوتی ہے۔ ایس اے پی سافٹ ویئر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ، اے جی پی آر آفس نے مکمل طور پر خودکار اور مربوط عمل تیار کیا ہے ، جس سے 1.2 ملین پنشنرز کو خود کار طریقے سے پنشن کی تقسیم کی اجازت ملتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام کوششیں دنیا کو بہتر طریقے سے چلانے اور لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں مدد کرنے کے لئے ایس اے پی کے وژن کے مطابق ہیں۔
انہوں نے وزارت خزانہ اور محصولات کو بجٹ سازی کے عمل میں معاونت اور مختلف وزارتوں اور محکموں کو فنڈز کی تقسیم میں ایس اے پی کے قابل قدر کردار پر زور دیا۔ ایس اے پی نے اپنے پلیٹ فارمز پر ان اہم مالیاتی آپریشنز کی سہولت فراہم کرکے اپنے صارفین میں اعتماد قائم کیا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ثاقب نے کہا کہ ایس اے پی پاکستانی طلباء اور پیشہ ور افراد کو مفت تربیت فراہم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں ینگ پروفیشنلز پروگرام (وائی پی پی) اور ایس اے پی کے شراکت داروں کے ذریعے نوجوان طلباء اور پیشہ ور افراد کو تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔
اس پروگرام سے مستفید ہونے والوں کو دستی تربیت حاصل ہوتی ہے اور انہیں عالمی شہرت یافتہ اداروں میں آسانی سے روزگار مل جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح اکیڈمی گریجویٹ پروگرام (اے جی پی) ایس اے پی کا فلیگ شپ پروگرام ہے جس کے تحت پاکستان کی ٹاپ یونیورسٹیوں سے چالیس گریجویٹس کو منتخب کرکے تربیت کے لیے امریکا کی سلیکون ویلی بھیجا جاتا ہے جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے۔