چیئرمین پی ٹی آئی کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
Share your love
اسلام آباد:چیئرمین پی ٹی آئی کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع، احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کی اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے کوئٹہ میں وکیل کے قتل کے مقدمہ میں چودہ روز کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے چیئرمین پی ٹی آئی کی کوئٹہ میں قتل کے مقدمہ میں 14 روز کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا جب کہ 14 روز میں کویٹہ کی متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔
توڑ پھوڑ ، ہنگامہ آرائی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمات میں ڈسڑکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی دس مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی ضمانت کا فیصلہ دیکر اپنا ذہن ظاہر کرچکے ہیں اس لیے وہ خود ہی مقدمے سے علیحدگی اختیار کرلیں تاہم عدالت کے کیس سے علیحدہ نہ ہونے پر کیس دوسری عدالت کو منتقل کرنے کی درخواست دائر کردی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے تین مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت میں دس جولائی تک توسیع کرتے ہوئے شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی۔ جبکہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے 190 ملین پاوٴنڈ کے مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی دس جولائی تک عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
دوسری جانب توشہ خانہ کیس میں احتساب عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض تیرہ جولائی تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے شامل تفتیش ہونے کا حکم سنایا۔ چیئرمین پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ اپنے وکلا کیساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔۔