Enter your email address below and subscribe to our newsletter

سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الہٰی گرفتار،اینٹی کرپشن لاہور کے حوالے

Share your love

لاہور: سابق وزیر اعلی پنجاب اور تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کوگرفتار کرلیا گیا۔جبکہ نگران وزیراطلاعات پنجاب عامر میر نے چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی گرفتاری بڑی کامیابی ہے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو لاہور میں ظہور الہٰی روڈ پر واقع انکی رہائش گاہ ظہور پیلس کے قریب سے سی آئی اے اقبال ٹاؤن کی ٹیم نے ساڑھے پانچ بجے گرفتار کیا اور گاڑی میں بٹھاکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، پولیس نے شیشہ توڑ کر پرویز الہیٰ کو گاڑی سے باہر نکالا، سی سی پی او لاہور بھی آپریشن کے دوران موقع پر موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس کئی دنوں سے چوہدری پرویز الہٰی کی ریکی کررہی تھی اور وہ جیسے ہی ظہور الہٰی روڈ پہنچے تو وہاں پہلے سے تاک میں موجود پولیس اہلکاروں نے انکو گرفتار کرلیا۔

چوہدری پرویز الہیٰ کو اینٹی کرپشن لاہور کے حوالے کردیا گیا ہے، ڈی ایس پی سی آئی اے محمد علی بٹ نے پرویزالہیٰ کو پیش کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویزالہٰی کو اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر میں درج 70 کروڑ کی مبینہ کرپشن کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

چوہدری پرویز الہٰی کی 26 مئی کو مقدمہ نمبر 7/23 میں ضمانت منسوخ ہوئی تھی، 27 مئی کو اینٹی کرپشن کی عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

ذرائع کے مطابق عدالت نے دو جون کو چوہدری پرویز الہٰی کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا، اینٹی کرپشن کی لیگل ٹیم نے کل 2 جون کو پرویز الہٰی کی ممکنہ غیر حاضری پر انہیں اشتہاری قرار دلوانے کی تیاری کر رکھی تھی، عدالتی اشتہاری ہونے کی صورت میں پرویز الہیٰ کے پوسٹر شہر بھر میں لگائے جانے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف دہشت گردی سمیت تیرہ دفعات کے تحت بھی ایک مقدمہ درج ہے، پرویز الہٰی نے اینٹی کرپشن کے چھاپے کے دوران مزاحمت کی تھی، غالب مارکیٹ تھانہ میں پرویز الٰہی کے خلاف 29 اپریل کو مقدمہ درج ہوا تھا، پرویز الہٰی کے خلاف ترجیحی کارروائی اینٹی کرپشن کررہی ہے، اینٹی کرپشن کے بعد پولیس کی مدعیت میں درج مقدمہ پر کارروائی کی جائے گی۔

ترجمان اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی کرپشن کے مختلف کیسز میں اینٹی کرپشن کو مطلوب تھے۔

چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت چند دن قبل اینٹی کرپشن عدالت نے منسوخ کر دی تھی، مقدمے میں ضمانت منسوخ ہونے پر پرویز الہٰی کی گرفتاری مطلوب تھی، چوہدری پرویز الٰہی نے ضمانت کیلئے جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کئی روز سے سابق وزیراعلیٰ کی گرفتاری کی کوشش کر رہا تھا، آج چوہدری پرویز الٰہی کو فرار ہونے کی کوشش کے دوران اینٹی کرپشن ٹیم نے گرفتار کیا۔

نگران وزیراطلاعات پنجاب عامر میر نے چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الہٰی کی گرفتاری بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الہیٰ کے ترجمان نے بھی انکی گرفتاری کی تصدیق کی ہے، یاد رہے کہ چوہدری پرویز الہٰی بدعنوانی کے مقدمات میں اینٹی کرپشن کو مطلوب تھے اور انکی گرفتاری کیلئے پولیس اور اینٹی کرپشن کی جانب سے کئی دنوں سے کوششیں کی جارہی تھیں۔

دوسری جانب چوہدری پرویز الہٰی کے بیٹے مونس الہٰی نے اپنے والد کی گرفتاری پر ردعمل میں کہا ہے کہ پولیس نے میرے والد کو جھوٹے مقدموں میں گرفتار کیا ہے، ہم انشاء اللہ پی ٹی آئی میں ہیں اور رہیں گے۔

مونس الہیٰ نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں مزید کہا کہ جب جنوری میں پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع ہوا تب میرے والد نے مجھے یہ کہا تھا کہ چاہے مجھے بھی گرفتار کرلیں ہم نے پی ٹی آئی کا ساتھ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوری سے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کیا تھا تب میرے والد نے مجھے یہ کہا تھا کہ چاہے مجھے بھی گرفتار کر لیں ہم نے عمران خان کا ساتھ دینا ہے ۔ 3 دن پہلے میرے والد اور والدہ نے یہی چیز دہرائی۔اب کہا جا رہا ہے کہ پولیس نے میرے والد کو جھوٹے مقدموں میں گرفتار کیا ہے۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!