فرانسیسی ہنگامے، پرتشدد واقعات اور فاسٹ ٹریک انصاف کا حصول دنیا کے لیے مثال بن گیا
Share your love
فرانس میں ہنگامے، پرتشدد واقعات اور فاسٹ ٹریک انصاف کا حصول دنیا کے لیے مثال بن گیا
حال ہی میں فرانس میں پولیس کے ہاتھوں 17 سالہ نوجوان ناہیل قتل ہوا. ناہیل کی ہلاکت کے بعد عوام میں غم و غصّے کی لہر دوڑ اٹھی ملک گیر احتجاج کی صورت میں فرانس بھر سے عوام نے ردعمل میں ہنگامہ آرائی کی۔
ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں ملکی املاک کو بے تحاشا نقصان کا سامنا کرنا پڑا شرپسندوں نے کئی دنوں تک ملک کو یرغمال بنائے رکھا۔
شرانگیزوں نے بینک، اسٹیڈیم، شاپنگ مالز غرض یہ کہ اے ٹی ایم مشینز بھی اکھاڑ ڈالیں. 800 سے زائد پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے جبکہ 1 بلین پونڈ سے زائد کا نقصان ہوا۔
اب تک 26 ملزمان کو فاسٹ ٹریک عدالتوں میں پیش کیا جا چکا ہے، جن میں سے 22 پر فردِ جرم عائد کی جا چکی ہے. فرانسیسی حکومت نے ایک بل پاس کروایا جس کے نتیجے میں پولیس کو عوام کے موبائل فونز اور انٹرنیٹ تک رسائی ممکن ہو گی ۔
فاسٹ ٹریک ٹرائیلز کے ذریعے اب تک 76 فیصد شرانگیز زیرِ حراست ہیں فرانسیسی حکومت کے بروقت اور تیز نظامِ انصاف سے جلد انصاف کا حصول ممکن ہے۔
شرپسندی کے جواب میں فاسٹ ٹریک عدالتوں کا قیام پوری دنیا کے لیے مثال ہے۔