کچے میں ڈاکووٴں کے حملے میں شہید پولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ ادا
Share your love
رحیم یار خان: رحیم یار خان میں کچے کے علاقے ماچھکہ کیمپ میں ڈاکووٴں کے حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ ادا کر دی گئی۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ شہداء ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل ، ڈی جی رینجرز پنجاب، سیکرٹری داخلہ پنجاب ، آر پی او بہاولپور، کمشنر بہاولپور، ڈی آئی جی سکھر، ڈی پی او ، ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان اور سول و عسکری حکام شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔
شہدا کے اہل خانہ بھی نمازجنازہ میں موجود تھے، اس سے قبل جسد خاکی قومی پرچم میں لپیٹ کر ایمبولینسز کے ذریعے پولیس لائنز پہنچائے گئے۔
بعدازاں وزیرداخلہ محسن نقوی نے شہید پولیس اہلکاروں کے ایصال ثواب کیلئے دعا اور فاتحہ خوانی کی، وزیرداخلہ محسن نقوی نے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کچے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں نے عظیم مقصد کے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، شہید پولیس اہلکاروں کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں، شہداء ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان میں ڈاکووٴں کے حملے میں زخمی ہونیوالے اہلکاروں کی بھی عیادت کی ، وزیر داخلہ محسن نقوی فردا فردا تمام زخمی پولیس اہلکاروں کے پاس گئے اور ان کی خیریت دریافت کی۔
محسن نقوی نے زخمی پولیس اہلکاروں کے بلند حوصلے کو سراہتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ کوعلاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
اس سے قبل آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور اور سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان پہنچے اور ڈاکووٴں کے حملہ میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کی عیادت کی۔
آئی جی پنجاب نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس کے بہادر جوانوں نے ملک و قوم کے لئے ہمیشہ عظیم قربانیاں پیش کی ہیں، کچے کے علاقے اور سرحدی چوکیوں پر دہشت گردوں، ڈاکووٴں اور شر پسند عناصر کے حملوں کے چیلنجز کا سامنا کیا ہے، پنجاب پولیس کچہ کے ڈاکووٴں کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رکھے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات کچے کے علاقے ماچھکہ کیمپ میں ڈاکووٴں نے پولیس کے قافلے پر بڑا حملہ کیا تھا ،اس حملے میں 12 اہلکار موقع پر شہید جبکہ 8 زخمی ہوئے تھے، ڈاکوو?ں نے فائرنگ کے ساتھ ساتھ راکٹ بھی داغے، حملے میں 6 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ 5 اہلکار لاپتہ ہوئے تھے جنہیں بعد میں ریسکیو کر لیا گیا۔