پاکستان ڈیفالٹ ہوتا تو میں خود کو معاف نہیں کر پاتا،وزیراعظم
Share your love
لاہور: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے بچ گیا ہے، پاکستان ڈیفالٹ ہوتا تو میں خود کو معاف نہیں کر پاتا، ایثار اور قربانی کا جذبہ قوموں کو مشکلات سے نکالتا ہے۔ پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے چین نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
گورنر ہاؤس لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اللہ کے فضل سے پاکستان کی مشکلات کا خاتمہ ہوا، آئی ایم ایف سے کئی ماہ سے جاری بات چیت مثبت نتیجے پر پہنچی اور سٹاف لیول معاہدہ ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے بچ گیا ہے، پاکستان ڈیفالٹ ہوتا تو میں خود کو معاف نہیں کر پاتا، ایثار اور قربانی کا جذبہ قوموں کو مشکلات سے نکالتا ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا ہے کہ پاکستان ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن ہے، مشکل وقت میں ساتھ دینے پر دوست ممالک کے شکر گزار ہیں، پاکستان درجنوں مرتبہ آئی ایم ایف کے پاس جا چکا ہے،عوام دعا کریں یہ آئی ایم ایف سے آخری معاہدہ ہو، خدا کرے آئندہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے، پیرس میں آئی ایم ایف کی ایم ڈی سے ملاقات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا بہت وقت گزر گیا 30 جون میں چند دن رہ گئے ہیں، میں نے کہا ہم نے آپ کی کونسی شرائط نہیں مانیں، اتحادی حکومت نے سب کچھ داؤ پر لگا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے ہم نے کڑوے فیصلے کیے، جان بوجھ کر پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش کی گئی، سری لنکا بننے کی باتیں بھی ہوئیں، غیر ملکی اداروں کو پاکستان کی مدد سے روکا گیا۔
شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ فتنہ بازوں نے قوم کو اداروں سے لڑانے کی کوشش کی، 9 مئی کو بہت سے مکروہ چہرے سامنے آگئے، سانحہ 9 مئی میں دوست نما دشمن بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کا مقصد پاکستان کو تباہ کرنے کی سازش تھی، یہ کیسی حب الوطنی ہے مجھے صرف وزیر اعظم ہی رہنا ہے، گزشتہ حکومت نےغریب عوام پر معاشی بوجھ ڈالا۔
انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ملک کی معاشی حالت بہترکرنے کی کوشش کی، موجودہ حکومت نے آذربائیجان کے ساتھ ایل این جی کا معاہدہ کیا، گزشتہ حکومت نےعالمی اداروں سے تعلقات خراب کیے اور آئی ایم ایف معاہدےکی دھجیاں اڑائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 2018 تک نواز شریف کی قیادت میں پاکستان ترقی کر رہا تھا، ترقی کی شرح 6.2 تھی، بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوچکا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں سی پیک منصوبے میں تیزی آئی، سڑکوں کا جال بچھایا گیا، شمسی توانائی، ونڈ پاور کے منصوبے لگائے گئے مگر بدترین دھاندلی سے چیئرمین پی ٹی آئی کو اقتدار کے منصب پر بٹھایا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا معاشی پلان تیار کر لیا ہے، زراعت، آئی ٹی کے شعبے میں کام کرنا ہو گا، ماسٹر پلان سے 40 لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا۔