جی ایس پی پلس سہولت میں رکاوٹ آئی تو پاکستانی برآمدات متاثر ہوں گی،سفیر یورپی یونین
Share your love
اسلام آباد: پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رائنا کایونکا نے کہا ہے کہ جی ایس پی پلس سہولت میں رکاوٹ آئی تو پاکستانی برآمدات متاثر ہوں گی اور ملازمین پر بھی اس کا اثر پڑے گا جب کہ یورپ میں بھی کاروباری طبقہ اس سے متاثر ہوگا۔
نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رائنا کایونکا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین پاکسان میں کئی معاملات پر بہتری چاہتی ہے جن میں اظہار رائے، میڈیا کی آزادی اور اقلیتوں کی صورتحال بھی شامل ہے اس کے علاوہ خواتین کے حقوق، صنفی مساوات اور لیبر قوانین میں بہتری آنی چاہیے۔
ڈاکٹر رائنا نے کہا کہ یورپی یونین 9 مئی واقعات کے بعد کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہی ہے اور پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کو بھی دیکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی این جی اوز اور ماہرین بھی پاکستان میں صورتحال جائزہ لے رہے ہیں جب کہ ہم اس سے بھی واقف ہیں کہ 9 مئی کے مقدمات فوجی عدالتوں اور اے ٹی سی میں چلائے جا رہے ہیں۔
سفیر ای یو نے کہا کہ جی ایس پی پلس میں توسیع پاکستان سمیت دوسرے ممالک کیلیے بھی ہے۔ پاکستان کیلیے جی ایس پی پلس کی سہولت اس وقت برقرار ہے اور اسے یورپی منڈیوں تک اپنی برآمدات کے لیے ترجیح حاصل ہے لیکن پاکستان پر عالمی لیبر قوانین کی پاسداری اور حقوق کی فراہمی یقینی بنانا لازم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے لیے عالمی کنونشن اور لیبر قوانین کی صورتحال مانیٹر کرتے رہیں گے اور مانیٹرنگ رپورٹ کو یورپی یونین اور ممبر ممالک کو بھی دیں گے۔ سال کے آخر تک ایسی صورتحال نہ ہو کہ جی ایس پی پلس سہولت کو دھچکا لگے اور ناگزیر صورتحال میں پاکستان کے لیے جی پی ایس سہولت میں تعطل آئے۔
یورپی یونین کی سفیر نے کہا کہ جی ایس پی پلس سہولت میں رکاوٹ آئی تو پاکستانی برآمدات متاثر ہوں گی اور ملازمین پر بھی اس کا اثر پڑے گا جب کہ یورپ میں بھی کاروباری طبقہ اس سے متاثر ہوگا۔
سفیر نے مزید کہا کہ جی ایس پی پلس مانیٹرنگ کمیشن کی رپورٹ جلد منظرعام پر آنے والی ہے۔