آئی ایم ایف چاہتا ہےپاکستان سری لنکا بنے پھر وہ مزاکرات کرے،اسحاق ڈار
Share your love
اسلام آباد: وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار آ ئی ایم ایف کی شرائط سے تنگ آتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف چاہتا ہےپاکستان سری لنکا بنے پھر وہ مزاکرات کرے۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے سینیٹ قائمہ کمیٹی کو دی گئی بریفنگ میں کہا کہ آئی ایم ایف یہ چاہتا ہے کہ ٹیکس چھوٹ نہ دی جائے،آئی ایم ایف کو اس سے متفق ہونے کیلئے بریفنگ دیں گے، ہم ایک خودمختار ملک ہیں ہمیں اتنا حق تو ہے کہ ہم اپنے فیصلے خود کریں۔
انھوں نے سوال کیا کہ اگرٹیکس چھوٹ نہیں دیں گے تو شرح نمو کیسے بڑھے گی؟ریونیو نہیں آئے گا تو ملک کیسے چلے گا؟آئی ٹی کی برآمدات کو آئندہ پانچ سالوں میں 15 ارب ڈالر تک لیکر جائیں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ زرعی شعبے کو آئندہ مالی سال 2250 ارب روپے کے زرعی قرضے دیئے جائیں گے،رواں مالی سال 1750 ارب روپے کے زرعی قرضے اب تک جاری کئے جاچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف جیو پولیٹکس ہو رہی ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے، اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترامیم کی گئیں وہ ناقابل برداشت ہیں، اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترامیم کی ہیں لیکن ابھی مکمل نہیں ہوئی۔
وزیر خزانہ نے کہااسٹیٹ بینک پاکستان کا بینک ہے کسی عالمی ادارے کا نہیں ہے، اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ایسی ترامیم ہوئیں جو ریاست کے اندر ریاست کوظاہر کرتی ہیں، یہ ترامیم اسٹیٹ کے اندر اسٹیٹ کی طرف لے گئیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح ہے جو ادائیگیاں کرنی ہیں وہ بروقت کی جائیں، بانڈز سمیت کوئی ادائیگی تاخیر کا شکار نہیں ہوئی، پیرس کلب کے پاس قرض ری شیڈول کے لیے نہیں جائیں گے، چار سالوں میں 70 ارب ڈالر کا قرض 100 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان خودمختار ملک ہے ہم آئی ایم ایف کی ہر بات نہیں مان سکتے، آئی ایم ایف کے کہنے پر نوجوانوں کو آئی ٹی میں رعایت دینے پر پابندی عائد نہیں کر سکتے، اگر آئی ٹی میں روزگار نہ بڑھائیں گے تو کیا 0.29 فیصد شرح نمو پر رہیں۔
انھوں نے کہا کہ آئی ٹی کی ترقی سے نوجوانوں کو روزگار دینا چاہتے ہیں، اس سال آئی ٹی برآمدات 2.5 ارب ڈالر رہیں گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ سال آئی ٹی کی برآمدات 4.5 ارب ڈالر تک پہنچانا چاہتے ہیں، آئی ٹی کی برآمدات کو اگلے 5 سال میں 15 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے۔