عمران خان نے زمان پارک میں ممکنہ پولیس آپریشن اور دوبارہ گرفتاری کے پیشِ نظر اہم ٹویٹ کردیا
Share your love
لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین وسابق وزیراعظم عمران خان کاکہنا ہے کہ میری اگلی گرفتاری سے قبل شاید یہ میری آخری ٹویٹ ہو کیونکہ پولیس میری رہائشگاہ کا محاصرہ کر چکی ہے۔
سابق وزیراعظم نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ میری اگلی گرفتاری سے قبل شاید یہ میری آخری ٹویٹ ہو کیونکہ پولیس میری رہائشگاہ کا محاصرہ کر چکی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرچئیرمین عمران خان نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں پولیس کی درجنوں گاڑیوں کو عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے قریب سے گزرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ادھر پولیس زمان پارک کے گرد گھیرا تنگ کرنے لگی، آپریشن کے پیش نظر پولیس نے زمان پارک کی طرف جانے والے راستے بند کر دیئے۔
دھرم پورہ پل اور علامہ اقبال روڈ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی، ڈنڈوں سے لیس بلٹ پروف جیکٹس پہنے جوان موبائل وینز کے ہمراہ موجود ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشن صادق علی ڈوگر انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد روانہ ہو گئے، اے ایس پی سحر بانو نے ڈی آئی جی آپریشن کو انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی، مال روڈ کینال پل پر ایدھی ایمبولینسز بھی پہنچ گئیں، راستے بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب عمران خان کے چیف آف سٹاف سینیٹر شبلی فراز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تمام میڈیا سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ چھاپے کا منظر ریکارڈ کرنے کیلئے زمان پارک پہنچیں، آج رات پولیس کی طرف سے زمان پارک پر جو کیا جا رہا ہے وہ قیاس آرائی ہے۔
سینیٹر شبلی فراز نے مزید کہا ہے کہ اس منصوبے کے تحت یہ نامعلوم افراد کو زمان پارک کے اندر لا کر ان کی گرفتاری عمل میں لائیں گے اور ظاہر یہ کریں گے کہ تحریک انصاف نے دہشت گردوں کو زمان پارک میں پناہ دے رکھی ہے۔