بھارت مقبوضہ وادی میں یکطرفہ کارروائیوں اور طاقت کا استعمال بند کرے،پاکستان
Share your love
اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ کاکہنا ہے کہ دہشت گردی کے مسئلے کو سفارتی مفاد کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے بالخصوص ایسے حالات میں جب دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں جنہیں پاکستان نے متعلقہ فورمز پر پیش کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاززہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں نے عید الاضحیٰ منائی جبکہ کشمیری مقبوضہ خطے میں کرفیو اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے عید کی نماز بھی ادا نہیں کرسکے۔
پاکستان کے بارے میں بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی کے مسئلے کو سفارتی مفاد کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے بالخصوص ایسے حالات میں جب دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں جنہیں پاکستان نے متعلقہ فورمز پر پیش کیا ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ وادی میں یکطرفہ کارروائیوں اور طاقت کا استعمال بند کرے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ 8 جولائی کو برہان مظفر وانی کی برسی ہے جو بھارتی جبرو استبداد کے خلاف کشمیری نوجوانوں کی مزاحمت کی ایک علامت ہیں۔ بھارتی حکام جیل میں قید کشمیری حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو فوری طور رہاکرے اور مقبوضہ وادی میں یکطرفہ کارروائیوں اور طاقت کا استعمال بند کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے سویڈن کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، ماضی میں بھی سویڈن میں قابل مذمت واقعات ہوچکے ہیں، پاکستان نے سویڈن حکام کو تحفظات سے آگاہ کیا، پاکستان نے اسلام آباد میں موجود سویڈش ناظم الامور کو طلب کیا، سویڈش حکام تک قرآن مجید کی بے حرمتی پر احتجاج پہنچایا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات پر یقین رکھا ہے، ہم افغانستان سے بھی مسائل کے حل کیلئے مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، دہشت گردی جیسے سنجیدہ چیلنج پر بھی افغانستان سے مذاکرات کیے گئے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاک افغان سرحد عالمی طور پر مسلمہ بارڈر ہے، پاک افغان سرحد کو امن کا بارڈر بنانا چاہتے ہیں، کچھ عناصر سرحد کو متنازع بنانے کیلئے حملے کرتے ہیں۔
یونان کشتی حادثے کے بعد کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ یونانی حکام نے 78 نعشوں کا پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے ٹیسٹ مکمل کرلیا ہے اور اس عمل کے بعد مزید پندرہ پاکستانیوں کی شناخت ہوئی ہے۔