غذاؤں میں عدم مساوات نوجوانوں میں مٹاپے کا سبب بن رہی ہے، ڈبلیو ایچ او
Share your love
جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ آئرلینڈ سمیت پورے یورپ میں غریب اور امیر نوجوانوں کے درمیان غذا، ورزش اور مٹاپے کی شرح میں تشویش ناک فرق عدم مساوات کی وباء کو ہوا دے رہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او یورپ کی جانب سے یورپی ممالک کی حکومتوں پر زور دیا جا رہا ہے کہ غذائی ضوابط میں تبدیلیاں لا کر، فعال سیاحت اور کھیل کی حوصلہ افزائی، اسکولوں میں فاسٹ فوڈ کی محدود رسائی اور دیگر اقدامات کے ذریعے اس مسئلے سے نمٹا جائے۔
جمعرات کو شائع ہونے والی رپورٹ میں ادارے نے خبردار کیا کہ کھانے کی غیر صحت بخش عادات، زیادہ وزن اور مٹاپے کی شرح میں اضافہ اور کم مقدار میں جسمانی سرگرمی ان معاملات کو بدتر کر رہی ہے۔
آئرلینڈ سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کے مطابق وہ نوجوان جو زیادہ آمدنی والے گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں ان کو کم آمدنی والے گھرانوں کے مقابلے میں کھیلوں تک رسائی زیادہ ہوتی ہے اور وہ زیادہ صحت بخش غذائیں کھاتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او یورپ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر مارٹن ویبر کا کہنا تھا کہ کم آمدنی والے خاندانوں کی صحت مند غذاؤں تک رسائی کم ہوتی ہے۔یہ رجحان ان افراد کے پروسیسڈ اور میٹھاس سے بھرپور غذاؤں پر انحصار بڑھا دیتا ہے جس سے ان کے بڑی عمر کی صحت پر نقصان دہ اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔