غزہ میں اسرائیلی فوج کا الشفا ہسپتال پرحملہ، حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
Share your love
غزہ : غزہ میں اسرائیلی فورسز کی جارحیت 40 ویں روز بھی جاری ہے ، قابض فوج نے غزہ کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال پر حملہ کر دیا۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ کے الشفا ہسپتال میں علی الصبح دھاوا بول دیا اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے حماس کے ایک کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا ہے جوکہ اُن کے بقول اس ہسپتال کے نیچے موجود ہے جہاں ہزاروں بیمار اور پناہ گزین شہری موجود ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البرش نے عرب میڈیا کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے میڈیکل کمپلیکس کے مغربی حصے میں چھاپہ مارا ہے۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے کہا کہ ان کے فوجی ہسپتال کے ایک مخصوص حصے میں حماس کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کر رہے ہیں۔
غزہ میں وزارت صحت کے ایک عہدیدار یوسف ابوالریش نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ انہوں نے کمپلیکس کے اندر ٹینک اور ایمرجنسی اور استقبالیہ عمارتوں کے اندر درجنوں فوجی اور کمانڈوز دیکھے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی اور فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ شہر کے الشفا ہسپتال میں فوجی آپریشن جاری ہے، یہ ہسپتال کئی روز سے جاری جھڑپوں اور قریبی فضائی بمباری کا مرکز بن چکا ہے۔
ہسپتالوں میں مریض، طبی عملہ اور ہزاروں فلسطینی محصورہوکر رہ گئے ہیں ، ڈاکٹر بجلی اور ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث نوزائیدہ بچوں کوانکوبیٹرز سے نکال کر گرم پانی کے قریب رکھنے پر مجبورہوگئے ۔
دوسری جانب اسرائیلی بمباری میں شہید 179 میتوں کو ہسپتال کے احاطے میں اجتماعی قبر میں دفنا دیا گیا، اسرائیلی بمباری سے شہدا کی تعداد 11ہزار سے تجاوز کر گئی ، شہدا میں 4ہزار 660 بچے اور 3ہزار سے زائد خواتین بھی شامل ہیں جبکہ بے پناہ بمباری سے 71مساجد بھی شہیداور عمارتیں ملبے کا ڈھیربن چکی ہیں ، خاندانوں کے خاندان ختم ہو گئے۔
ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں کئی ہسپتالوں میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انتونیوگوتریس کے ترجمان اسٹیفنی ڈوجارک نے صحافیوں کو بتایا کہ سیکریٹری جنرل نے انسانیت کے نام پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ۔
اقوام متحدہ کے مطابق الشفا کمپلیکس میں مریض، عملے اور بے گھر شہریوں سمیت 2300 افراد کئی دنوں کی شدید لڑائی اور فضائی بمباری سے پھنسے ہوئے ہیں۔