جماعت اسلامی نے حکومت سے مذاکرات کی پیش کش کو قبول کرلی، کمیٹی تشکیل
Share your love
راولپنڈی: جماعت اسلامی نے راولپنڈی میں جاری دھرنے کے دوران حکومت کی پیش کش کو قبول کرتے ہوئے آج مذاکرات کے لیے نائب امیر لیاقت بلوچ کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔
راولپنڈی کے لیاقت باغ میں عوام کے ریلیف کے لیے جاری جماعت اسلامی کے دھرنے میں وفاقی وزیراطلاعات اور طارق فضل چوہدری سمیت حکومت وفد نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات کی۔
ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق حکومتی وفد نے جماعت اسلامی کی قیادت سے دھرنا فوری ختم کرنے کی درخواست کی، جس کو جماعت اسلامی نے مسترد کردیا تاہم حکومتی پیش کش پر حافظ نعیم الرحمان نے مذاکرات کے لیے حامی بھرلی۔
انہوں نے بتایا کہ حکومتی نمائندہ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے دھرنے میں پہنچ کر حافظ نعیم اور لیاقت بلوچ سے ملاقات کی اور کہا کہ میں دعوت دینے آیا ہوں اور مذاکرات آج ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے لیے جماعت اسلامی کے وفد میں نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکریٹری جنرل امیرالعظیم سید فراست شاہ اور نصراللہ رندھاوا شامل ہیں۔
ترجمان جماعت اسلامی نے بتایا کہ حکومتی وفد میں وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ 4 رکنی کمیٹی آج (28 جولائی) حکومت سے مذاکرات کرے گی تاہم وقت اور مقام کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر اطلاعات اور حکومتی مذاکراتی ٹیم کے ارکان کی امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان اور دیگر قائدین سے خوش گوار ماحول میں ملاقات ہوئی اور وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک پرامن جماعت ہے، امید ہے ہمارے مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے۔
ترجمان جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان آج 11:30 پریس کانفرنس کریں گے اور اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے تاہم انہوں نے مطالبات کی منظوری کے بغیر دھرنا ختم کرنے کے تمام امکانات مسترد کر دیے ہیں۔