ملک میں نیتوں کا بحران ختم کئے بغیر معیشت کا بحران ختم نہیں کیا جاسکتا، خالد مقبول صدیقی
Share your love
اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت خالد مقبول صدیقی نے خطے کے ممالک کی طرح پائیدار ترقی کا ہدف حاصل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں معیشت سے زیادہ نیتوں کا بحران ہے اور نیتوں کا بحران دور کیے بغیر معاشی بحران ختم نہیں ہوسکتا۔
اسلام آباد میں ڈیجیٹل آپریٹر جاز، گوگل اور سماجی ادارہ ٹیک ویلی کے اشتراک سے “ڈیجیٹل سفر” پروگرام کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کے دوران خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مجھے ملک میں معیشت کا بحران نظر نہیں آرہا ہے بلکہ اصل بحران نیتوں کا ہے اور نیتوں کا بحران دور کیے بغیر معیشت کا بحران ختم نہیں کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی خسارے سے کہیں زیادہ خطرناک اعتماد کا فقدان ہے لہٰذا ضرورت ہے کہ تبدیلی اندر سے لائیں ورنہ باہر سے تبدیلی بہت تیزی سے آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کوئی بھی ملک تنہا ترقی نہیں کرتا بلکہ پورا خطہ ترقی کرتا ہے مگر ہمارے معاملے میں یہ بھی اس کے برعکس ہے، ہمارا خطہ ترقی کر رہا ہے اور پڑوسی ممالک نے اپنے کروڑوں لوگوں کو خط غربت سے نکالا ہے مگر ہماری غربت بڑھ رہی ہے۔
افتتاحی تقریب میں چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان، جاز کے سی ای او عامر ابراہیم، گوگل ساؤتھ ایشیا کے لیے گورنمنٹ افیئرز اینڈ پبلک پالیسی لیڈکائل گارڈنر، ٹیک ویلی کے سی ای او عمر فاروق اور وزیر محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب شامل تھے۔
پاکستان میں گوگل کے نمائندہ کیل گارڈنر نےتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوگل پاکستان میں اب دو بنیادی پلرز پر کام کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گوگل پاکستان میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ پر فوکس کر رہا ہے،گوگل آئی ٹی شعبے کے افراد کے لیے سیف رہ پاکستان مشن پر کام کر رہا ہے،کوئی بھی تنظیم، ادارہ یا وزارت اکیلے مسائل پر قابو نہیں پاسکتی، اس لیے ہمیں مسائل پر قابو پانے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔
اس سے قبل تقریب میں پاکستان کے ڈیجیٹل آپریٹر جاز نے گوگل اور سماجی ادارہ ٹیک ویلی کے اشتراک سے “ڈیجیٹل سفر” پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا اور پروگرام کے اب تک کی کامیابی پر روشنی ڈالی۔