منی لانڈرنگ کیس، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی گرفتار
Share your love
لاہور: ایف آئی اے نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو منی لانڈرنگ مقدمے میں گرفتار کر لیا۔جبکہ پرویز الہٰی نے مقدمات کی تفصیلات اور حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
ایف آئی اے کی ٹیم پرویز الہٰی کو لے کر ضلع کچہری روانہ ہوگئی جہاں ایف آئی اے حکام پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کریں گے۔
اس دوران، چوہدری پرویز الہٰی کی طبعیت خراب ہوئی جس پر سروسز اسپتال کے ڈاکٹروں نے تفصیلی معائنہ کیا اور معائنہ کرنے کے بعد ڈاکٹرز نے انہیں صحت مند قرار دیا۔ صحت مند قرار دیے جانے کے بعد ایف آئی اے نے حراست میں لے لیا۔
پرویز الہٰی کی ضلع کچہری میں پیشی کے دوران پولیس نے میڈیا کو کوریج سے روک دیا گیا جبکہ میڈیا نمائندگان کو کمرہ عدالت جانے سے بھی روک دیا۔ میڈیا کو عدالت کی راہداریوں سے بھی کھڑے ہونے سے روک دیا گیا۔
دریں اثناء سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے مقدمات کی تفصیلات اور حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ درخواست میں ایف آئی اے اور پولیس سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ چوہدری پرویز الہٰی سابق وزیر اعلیٰ پنجاب رہے ہیں اور ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔
استدعا کی گئی کہ عدالت مقدمات کی تفصیلات فراہم کرے، عدالت منی لانڈرنگ کے مقدمے میں پرویز الہٰی کی حفاظتی ضمانت منظور کرے۔
خیال رہے کہ منی لانڈرنگ اور پاناما کیس میں ایف آئی اے کی ٹیم چوہدری پرویز الہٰی کو گرفتار کرنے کے لیے کیمپ جیل پہنچی تھی۔
پاناما اسکینڈل میں چوہدری پرویز الہٰی اور مونس الہٰی کی کمپنیوں کا بھی انکشاف ہوا تھا۔ مونس الہٰی تحقیقات کے خوف سے پہلے ہی ملک سے فرار ہے۔