مبارک ثانی کیس، اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں علما، قائمہ کمیٹی کی رائے کی روشنی میں دلائل دیں گے
Share your love
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سپریم کورٹ میں مبارک ثانی کیس کے فیصلے پر وفاقی حکومت کی اضافی نظر ثانی درخواست پر اٹارنی جنرل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اور علمائے کرام کی رائے کی روشنی میں 22 اگست کو دلائل دیں گے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کابینہ کو مبارک ثانی مقدمے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر بریفنگ دی گئی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر مبارک ثانی مقدمے کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں 17 اگست 2024 کو ایک اضافی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس مقدمے کے حوالے سے قومی اسمبلی میں تفصیلی بحث ہوئی اور یہ معاملہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے حوالے کیا گیا۔
کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ قومی اسمبلی وفاقی حکومت کو یہ ہدایت دے گی کہ اس مقدمے کے واقعاتی اور قانونی پہلوؤں اور علمائے کرام کی رائے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں حکومت کی جانب سے درخواست دائر کی جائے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ اس حوالے سے وزیراعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس کے بعد وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں اضافی درخواست دائر کردی گئی۔
کابینہ اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق اٹارنی جنرل 22 اگست 2024 کو سپریم کورٹ میں نظر ثانی درخواست کی سماعت میں پیش ہوں گے اور اپنی ٹیم کے ہمراہ علمائے کرام اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی رائے کی روشنی میں دلائل دیں گے۔