بڑھاپے میں اندھے پن کو روکنے کے لئے نئی دوا تیار
Share your love
برکلے، کیلیفورنیا: کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک مختصر سالمے (مالیکیول) پرمبنی دوا تیار کی ہے جو عمررسیدگی میں ہونے والے اندھے پن کی سب سے بڑی وجہ میں مؤثر ثابت ہوسکتی ہے جسے ’ایج ریلٹڈ میکیولر ڈی جنریشن‘ (اے ایم ڈی) کہا جاتا ہے۔
یہ ذیابیطس سے ہونے والے ریٹینوپیتھی (آرڈی) اور ریٹائنیٹس پگمینٹوسا (آرپی) کے لیے بھی مفید علاج بن سکے گا۔ اس دوا کو ’اسٹریس ریسلیئنس انہانسنگ ڈرگ‘ (ایس آرای ڈی) کا نام دیا گیا ہے۔
اس دوا کو کئی جانوروں کے ماڈلوں پر آزمایا گیا تو اس نے موروثی یا بڑھاپے ، دونوں کیفیات میں بینائی کے ضائع ہونے کو بہت حد تک روکا ۔
یوسی ایل اسکول آف میڈیسن کے ڈاکٹر ڈونلڈ برین اور ان کے ساتھیوں نے دیکھا کہ ایس آر ای ڈی درحقیقت ریٹینا کے اندر دباؤ (اسٹریس کی شدت کم کرکے اندر کے ٹشو کی حفاظت کرتی ہے۔ جانوروں پر کامیابی کے بعد اب یہ دوسرے مرحلے (فیز) میں موجود ہے۔
خیال رہے کہ اے ایم ڈی ایک ایسی کیفیت ہے جس میں دنیا بھر کے کم ازکم 40 کروڑ افراد مبتلا ہیں اور اس کے علاج کے طریقے بہت ہی محدود اور کم مؤثر ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین ایک عرصے سے اس کیفیت کے علاج میں سرگرداں ہیں۔لیکن اب بھی انسانی آزمائش کی منزل بہت دور ہے۔