القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کی رجسٹریشن میں تاخیر پر چیف کمشنر اسلام آباد کو نوٹس جاری، دو ہفتوں میں رپورٹ طلب
Share your love
اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کی رجسٹریشن میں تاخیر پر چیف کمشنر اسلام آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی۔
اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹری ٹرسٹ ایکٹ 2020 کے تحت القادر یونیورسٹی ٹرسٹ پراجیکٹ کی ازسر نو رجسٹریشن میں تاخیر کیخلاف کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے چیئرمین پی ٹی آئی، ان کی اہلیہ کی چیف کمشنر اور ڈائریکٹوریٹ آف لیبر اینڈ انڈسٹری کیخلاف دائر درخواست پر سماعت کی اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی۔
ایڈووکیٹ جہانزیب سکھیرا نے دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے کہا کہ القادر یونیورسٹی ٹرسٹ پراجیکٹ 1882 کے ٹرسٹ ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہے، اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹری ٹرسٹ ایکٹ 2020، ٹرسٹ ایکٹ 1882 کی جگہ نافذ العمل ہوچکا ہے، نئے ایکٹ کے تحت اسلام آباد کی حدود میں تمام ٹرسٹ کی از سر نو رجسٹریشن ہونا ہے۔
وکیل درخواستگزار نے مزید کہا کہ چیف کمشنر اسلام آباد کی جانب سے غیر قانونی طور پر القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کی رجسٹریشن میں تاخیر کی جا رہی ہے، چیف کمشنر اور ڈائریکٹوریٹ آف لیبر اینڈ انڈسٹری کو قانون کے مطابق ٹرسٹ کی رجسٹریشن کا حکم دیا جائے اور ٹرسٹ کی سرگرمیوں میں رکاوٹیں پیدا کرنے سے روکا جائے۔
ایڈووکیٹ جہانزیب سکھیرا نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست پر فیصلے تک درخواستگزاروں کو ٹرسٹ کے امور معمول کے مطابق چلانے کی اجازت دی جائے، عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کردی۔