چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں سیکورٹی اور تحفظ فراہمی سے متعلق بشری بی بی کی درخواست پر اعتراضات دور

اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں سیکورٹی اور تحفظ فراہم کرنے کی بشری بی بی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے کیس 5 اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔

عدالت عالیہ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی جی اہلیہ بشری بی بی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔

بشری بی بی کے وکیل لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ درخواست پر اعتراض لگایا گیا ہے، آپ کی درخواست میں استدعا کیا ہے؟ جس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ ہے، ان پر وزیرآباد میں بھی حملہ ہو چکا ہے جیل میں سیکورٹی اور حقوق کے تحفظ کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے۔

عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اعتراضات دور کر دیے ہیں، اس درخواست کو کب کے لیے لگائیں؟ لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ پرسوں کے لیے فکس کر دیں،عدالت نے رجسٹرار آفس کو درخواست پر نمبر لگا کر 5 اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔

بشری بی بی کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا انکے شوہر کو جیل میں کھانے کے ذریعے زہر دیے جانے کا خدشہ ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو گھر کے کھانے کی اجازت نہیں جیسا کہ ماضی میں انڈر ٹرائل قیدیوں کو سہولت دی گئی۔ ذمہ دار میڈیکل افسر کے ذریعے خالص خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

درخواست میں مزید کہاگیا کہ ملاوٹ شدہ خوراک درخواست گزار کے شوہر کی زندگی کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل مینوئل کے مطابق وہ سہولیات بھی نہیں دی جا رہیں جس کے وہ حقدار ہیں، عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جیل میں سہولیات کی فراہمی سے متعلق عدالتی حکم پر عمل درآمد کرایا جائے۔

، درخواست گزار کے شوہر کے ساتھ جیل میں غیر انسانی سلوک آئین کے آرٹیکل 9 اور14 کی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں واک اور ایکسرسائز کی سہولت فراہم کی جائے۔ بشری بی بی کی درخواست پر 5 اکتوبر کو سماعت ہوگی۔