عوام نے 5 سال سلیکٹڈ راج بھگتا، اب کسی سازش کوقبول نہیں کریں گے، بلاول بھٹو
Share your love
مٹھی: سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کاکہنا ہے کہ کچھ لوگ اپنے کمروں میں بیٹھ کر منصوبے بنا رہے اور الیکشن رزلٹ ڈکلیئرکرا رہے ہیں، ان لوگوں کوعوام 8 فروری کو جواب دیں گے، عوام اس بار کسی سازش کو قبول نہیں کریں گے، عوام نے 5 سال سلیکٹڈ راج بھگتا ہے، ہمیں آگے جا کر کوئی سلیکٹڈ راج قبول نہیں ہوگا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے فخر کی بات ہے تھر واسیوں کے ساتھ دیوالی منا رہا ہوں، پیپلز پارٹی برابری پر یقین رکھتی ہے، محترمہ نے ہمیں برابری کی سیاست سکھائی ہے، ذوالفقارعلی بھٹو نے ایک ساتھ چلنے کی سیاست سکھائی ہے، رنگ و نسل میں کسی بھی فرق پر یقین نہیں رکھتے، ہم ایک ہیں اور ایک ہی رہیں گے، کچھ لوگ تقسیم کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں، نفرت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں لیکن پیپلز پارٹی نے نفرت اور تقسیم کی سیاست کو رد کیا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اس کا سب سے بڑا ثبوت تھرپارکر کے عوام ہیں، بطور نوجوان وزیر خارجہ جہاں جاتا تھا تھرپارکر کا ذکر کرتا تھا، پاکستان کے بارے میں بین الاقوامی میڈیا میں غلط فہمی موجود ہے اس کا جواب تھرپارکر کے عوام ہیں، بھٹو جب بھارت پہنچا تھا وہاں بھی مجھے اپنا تھرپارکر یاد آیا، وہاں جو مودی کی حکومت ہے وہ بھارت میں کسی بھی اقلیت کی نمائندگی نہیں کرتی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ الیکشن شیڈول تو ابھی تک نہیں آیا، ہماری الیکشن کمپین باقاعدہ ابھی شروع نہیں ہوئی، تھرپارکر کے عوام نے آج اپنا فیصلہ سنا دیا ہے، 8 فروری انتخابات کا دن ہو گا، 8 فروری کو اسی جوش و جذبے کے ساتھ نکلیں گے تو تیر کی جیت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان پیپلز پارٹی نے تاریخ رقم کی ہے کہ مہیش ملانی پاکستان کی جنرل سیٹ پر قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوا، بھارت کی سرزمین پر میں نے مودی سے سوال کیا کہ اپنے پارلیمان میں کسی ایک جنرل اسمبلی کی سیٹ پر اقلیتی کی نمائندگی بتائیں؟ جو ہمارے خلاف سازش کرتے ہیں، ان کا جواب پیپلز پارٹی ہے، 8 فروری کو انتخاب کا دن ہوگا اور اس دن میرے تھرپارکر کے بھائی بہن اسی میدان میں اسی جذبے کے ساتھ نکلیں گے تو تیر کی جیت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں پیپلز پارٹی کا منشور کیا ہے، پیپلزپارٹی کا منشور قائد ایوان کا دیا ہوا منشور ہے، بھٹو ہمارا منشور اسلام ہمارا دین، جمہوریت ہماری سیاست، مساوات ہماری معیشت اور طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، اسی نعرے پر بےنظیر شہید نے حکومت کی تھی، جتنی اس نعرے کی 1970ء میں ضرورت تھی آج اس سے بھی زیادہ ہے، “مانگ رہا ہے ہرانسان روٹی، کپڑا اور مکان” ، یہ پرانا نعرہ نہیں ہے، جب تک مہنگائی، غربت ہے تب تک یہی پیپلزپارٹی کا نعرہ اور منشور رہے گا، تھرپارکر پیپلزپارٹی کا بیانیہ، منشور اور کارکردگی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ تھرپارکر میں پیپلز پارٹی حکومت سے پہلے سڑکیں، ایئرپورٹ، تعلیم و صحت کے ادارے نہیں تھے، بےنظیر نے 1990ء کی دہائی میں تھرکول کا خواب دیکھا تھا، ہماری حکومت نے تھرپارکر کی شکل اور معیشت کو بدلا ہے، ایک تھرکول بلاک ٹو سے 20 ہزار روزگار کے مواقع ملے، تھرکول بلاک ون سے بھی روزگار کے مواقع ملیں گے، تھر کے پراجیکٹس سے مقامی لوگوں کو فائدہ پہنچایا جائے گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آج کی معاشی مشکلات کا حل ہم ہی نکال سکتے ہیں، ہمارا منشور ہی معاشی مشکلات کا حل ہے، ہم دوسری جماعتوں کی طرح صرف اشرافیہ کو نہیں پسماندہ طبقے کو فائدہ پہنچائیں گے، 5 سال کے اندر تنخواہوں کو دگنا کر کے مہنگائی کا مقابلہ کر سکتے ہیں، بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام سےغریب لوگوں کو مدد مل رہی ہے، آپ کی حکومت بننے والی ہے اور ملک بھر میں حکومت ہو گی، ماضی کی طرح انقلابی پروگرام لائیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرح ہاری کارڈ بنائیں گے، ہم کسانوں کو مدد پہنچائیں گے، کسانوں کو بیج، کھاد میں سپورٹ فراہم کریں گے، ہم بڑے لوگوں کو نہیں ہاری کارڈ سے کسانوں کو سبسڈی دیں گے، مزدوروں کے بچوں کو تعلیم، علاج کی سہولیات دلوائیں گے، مزدوروں کے بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری حکومت کی ہو گی، پیپلز پارٹی محنت کرنے والے مزدوروں کو “مزدور کارڈ” دے گی۔
انہوں نے کہا کہ اپنا مستقبل عوام پر چھوڑ رہا ہوں، اگر عوام پیپلز پارٹی کو چُنے گی تو خدمت کے لیے تیار ہیں، اگرعوام کسی اور کو منتخب کرتے تو مان جاتے، مجھے نظر آ رہا ہے 8 فروری کو عوام سرپرائز دیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ تحریک انتشار نے 9 مئی کو جناح ہاؤس پر حملے کیے، ان کو عوام الیکشن میں انشااللہ رد کریں گے، بلاول بھٹو نے مسلم لیگ (ن) کو مہنگائی لیگ قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ اس دفعہ جیالا وزیراعظم، جیالا وزیراعلیٰ ہوگا۔