کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کیخلاف بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج
Share your love
کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کیخلاف بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کیا گیا۔سکھ رہنما پرم جیت سنگھ پما نے کہا کہ بھارت سکھ رہنماؤں کوقتل کراکرآزادی کی تحریک سےدورنہیں کر سکتا۔
مظاہرین نے مودی سرکار کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سکھوں کو خوفزدہ کرنےکیلئے رہنماؤں کو راستے سے ہٹانا چاہتا ہے بھارتی ہتھکنڈے سکھوں کو خالصتان کی آزادی سے باز نہیں رکھ سکتے۔
احتجاج کے باعث بھارتی ہائی کمیشن کی حفاظت کیلئے پولیس نفری تعینات کر دی گئی۔
چند ماہ پہلے سکھ نوجوانوں نے ہائی کمیشن پر لہرانے والا ترنگا اتار پھینکا تھا۔ بھارتی جھنڈا اتارے جانے کے بعد ہائی کمیشن کے دروازے پر آہنی باڑ لگادی گئی تھی۔
بھارتی حکام مظاہرین سےخوفزدہ ہیں اور برطانوی فارن سیکرٹری کی حفاظت کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
سکھ رہنما پرم جیت سنگھ پما نے کہا کہ بھارت سکھ رہنماؤں کوقتل کراکرآزادی کی تحریک سےدورنہیں کر سکتا سکھ رہنماؤں کوخطرات سے برطانوی حساس ادارے آگاہ ہیں۔
خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کو کینیڈا کے گوردوارے میں فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔ ہردیپ سنگھ سکھوں کی علیحدگی پسند تنظیم سکھ فور جسٹس کے سرگرم کارکن تھے۔
ہردیپ سنگھ خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم میں انہوں نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ بھارتی حکومت نے کینیڈین حکام سے ہردیپ سنگھ کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔