رومانیہ کی پارلیمنٹ نے سینکڑوں ریچھ مارنے کی منظوری دے دی
Share your love
بخارسٹ: رومانیہ میں ریچھوں کے انسانوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کے پیش نظر پارلیمان نے 500 ریچھ ہلاک کرنے کی منظوری دے دی۔
عالمی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے رپورٹوں کے مطابق رومانیہ کی پارلیمان نے ریچھوں کی تعداد کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے تقریباً 500 ریچھوں کو ہلاک کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
رومانیہ کی وزارت ماحولیات کے مطابق ریچھوں کی تعداد کو کنٹرول میں لانے کا فیصلہ اس جانور کے انسانوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
وزارت ماحولیات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 20 برسوں کے دوران ریچھوں کے حملوں میں 26 افراد ہلاک اور 274 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ یورپ میں بھورے ریچھوں کی سب سے زیادہ تعداد رومانیہ میں پائی جاتی ہے۔ وزارت ماحولیات کے مطابق رومانیہ میں 8000 بھورے ریچھ موجود ہیں جو روس کے بعد دنیا بھر میں ان جانوروں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
رومانیہ میں انسانوں پر ریچھوں کے حملوں کے خلاف وقتاً فوقتاً آوازیں بلند کی جاتی رہی ہیں، تاہم حال ہی میں ریچھ کے حملے میں ایک 20سالہ ہائیکر کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں طوفان مچ گیا تھا جس کے بعد وزیراعظم نے پارلیمان کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جس میں اراکین نے 481 ریچھوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کی منظوری دی۔
اراکین پارلیمان کا کہنا تھا کہ ریچھوں کی حد سےبڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے انسانوں پر حملوں کے واقعات پیش آرہے ہیں چنانچہ ان کی تعداد میں کمی ناگزیر ہے۔
دوسری جانب ماحولیاتی گروپوں نے رومانیہ کی حکومت کے اس اقدام کو مسترد کردیا ہے۔ ورلڈ وائلڈ فنڈ ( ڈبلیو ڈبلیو ایف ) نے کہا ہے کہ سیکڑوں ریچھوں کو ہلاک کرنا اس مسئلے کا کوئی حل نہیں ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف نے حکومت پر زورد دیا ہے کہ انسانوں پر ریچھوں کے حملوں کا تدارک کرنے کے لیے ان جانوروں کو انسانی آبادی سے دور رکھنے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔