روس نے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی پرجوبائیڈن کی تنقید کو مسترد کردیا
Share your love
ماسکو:روس نے امریکی صدر جوبائیڈن کی تنقید کو مسترد کردیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ماسکو بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کا منصوبہ بنا رہا ہے، روس نے کہا کہ واشنگٹن نے کئی دہائیوں سے ایسے ہی جوہری ہتھیار یورپ میں تعینات کیے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق روس نے کہا کہ وہ سوویت یونین کے 1991 کے زوال کے بعد اپنی سرحدوں کے باہر اس طرح کے ہتھیاروں کی پہلی تعیناتی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے جبکہ بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا کہ ہتھیار پہلے ہی منتقل ہو رہے ہیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ان کے پاس اطلاعات ہیں کہ روس بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے منصوبے کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے روسی جوہری تعیناتی کے منصوبے کی مذمت کی ہے۔
امریکہ میں روس کے سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا کہ یہ روس اور بیلاروس کا خودمختار حق ہے کہ وہ اپنے تحفظ کو یقینی بنائیں، ہم جو اقدامات اٹھاتے ہیں وہ ہماری بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں سے پوری طرح مطابقت رکھتے ہیں۔