ائیر سکوٹر ،نقل و حرکت کے نئے دور تک لے جانے کے لئے پہلا قدم
Share your love
پیرس:انگلش چینل پر ہوور بورڈ کی سواری کرنے والے فرینکی زپاٹا نے فضائی سکوٹر کا خیال پیش کر دیا۔فرینکی کا کہنا ہے کہ یہ وہیکل نقل و حرکت کے نئے دور تک لے جانے کے لئے پہلا قدم ہے۔
کار کے متبادل کے طور پر ڈیزائن کی گئی اس ایئر سکوٹر میں قابلِ تجدید توانائی کے نظام سے چلنے والے روٹر بلیڈ لگے ہوئے ہیں جس کے سبب یہ ہوا میں 100 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑ سکتی ہے۔
اس سکوٹر کو معمولی سی ٹریننگ حاصل کر کے اس کے انڈے نما کاک پِٹ سے چلایا جا سکتا ہے اور 2900 میٹر کی بلندی تک جایا جاسکتا ہے۔
فرینکی زپاٹا کے مطابق جو سفر رش کے اوقات میں کار سے دو گھنٹوں میں طے کیا جاتا ہے وہ ایئر سکوٹر کی مدد سے 10 منٹ میں کیا جاسکتا ہے، تاہم، یہ ایئر سکوٹر دیگر فضائی وہیکل کی طرح ماحول دوست نہیں ہے کیوںکہ سکوٹر کو آگے دھکیلنے کیلئے اس کا انجن جزوی طور پر روایتی ایندھن استعمال کرتا ہے۔
ایئر سکوٹر کے خیال کی تصاویر فرینکی زپاٹا کی کمپنی زپاٹا نے جاری کیں اور بتایا کہ یہ سکوٹر تشکیل کے مراحل میں ہے۔
فرینکی کا کہنا تھا کہ یہ وہیکل نقل و حرکت کے نئے دور تک لے جانے کے لئے پہلا قدم ہے۔
یہ سکوٹر ورٹیکل ٹیک آف اینڈ لینڈنگ ایئرکرافٹ ہے یعنی اس کو پرواز کرنے کیلئے کسی رن وے کی ضرورت نہیں، اس کا طاقتور ہائبرڈ الیکٹرک پروپلژن سسٹم اس کو 2 گھنٹے تک پرواز میں رکھ سکتا ہے۔