ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کالعدم ہونے کا میاں نواز شریف کو کوئی فرق نہیں پڑے
Share your love
اسلام آباد:وزیراعظم شہبازشریف کاکہناہے کہ ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کالعدم ہونے کا میاں نواز شریف کو کوئی فرق نہیں پڑے گا الیکشن ایکٹ کی ترمیم سے نوازشریف کی نااہلی ختم ہوچکی ہے نواز شریف کے واپس آنے میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی۔16ماہ مشکل حالات میں حکومت چلائی، مانتا ہوں کہ معاشی صورتحال کی وجہ سے ہمارے ووٹ بینک میں کمی ہوئی مگر ہم نے ریاست کو بچایا،میں سمجھتا ہوں کہ ریاست بچ گئی توسب کچھ بچ گیا
اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میں نے کبھی کسی صحافی سے کوئی گلا نہیں کیا، میں نے تنقید اور تعمیر کو ہمیشہ خوش آمدید کہا، میں نے صحافیوں پر یقین کیا کہ وہ ایک آزاد رپورٹ دیتے ہیں۔ ہمیں سخت فیصلے اور ایکشن لینے پڑے کیونکہ ہم کچھ نہیں کر سکتے تھے، کبھی کوئی وزیراعظم ایسے الوداع نہیں ہوا جیسے میں جارہا ہوں، میں سب سے مل کر جا رہا ہوں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے اسٹیبلشمنٹ سے اچھے تعلقات کا اعلانیہ اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کہا جاتا ہے میں تیس سال سے اسٹیبلشمنٹ کی آنکھوں کا تارا ہوں، مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میرے ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات اچھے رہے۔ میں نے کب اسٹیبشمنٹ سے اپنے تعلقات سے انکار کیا ہے
وزیراعظم نے کہا کہ ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کالعدم ہونے کا میاں نواز شریف کو کوئی فرق نہیں پڑے گا،نواز شریف کے واپس آنے میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی۔جبکہ اس موقع پر اسحا ق ڈاربولے نوازشریف کی 26جولائی کو نااہلی کی مدت ختم ہوچکی ہے۔بطور پارٹی صدر میں نے نوازشریف کو وزیراعظم کے لیے مسلم لیگ ن کا امیدوار نامزد کیا ہے۔
وزیراعظم نے نگراں وزیراعظم کی تقرری سے متعلق کہا کہ نگراں وزیراعظم کا فیصلہ ایک دوروز میں ہوجائیگا، قائد حزب اختلاف سے آج بھی ملاقات شیڈول ہے، انتخابات کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے نگران وزیراعظم کے حوالے سے تمام اتحادیوں نے فیصلہ کا اختیار دیا صرف ایک جماعت نے کہا ہماری لیڈرشپ سے بات کرلیں ، ن لیگ کی خواہش ہے کہ جلد ازجلد اانتخابات ہوں۔
منصوبوں کی افتتاحی تقریب میں آرمی چیف کی تعریف کرنے سے متعلق ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف کی تعریف کرنے میں حرج کیا ہے ؟ بہارہ کہو بائی پاس منصوبہ این ایل سی بنا رہی تھی بہارہ کہو بائی پاس کی جلد تکمیل میں آرمی چیف نے میرے کہنے پر کردار ادا کیا۔
شہبازشریف نے کہا کہ پاورسیکٹر میں میجر سرجری کی ضرورت ہے ، گزشتہ حکومت نے ملکی مفادات کوملحوض خاطرنہیں رکھا 16 ماہ کی حکومت کے سیاسی راز کبھی افشاں نہیں کرونگااگرہم کسٹم ڈیوٹی کی مد میں کنٹرول کرلیں تونئے ٹیکس نہ لگانا پڑیں۔ ہم نے اشرافیہ پر سپر ٹیکس لگایا تو اسٹے آرڈ آگیا ،اسوقت عدلیہ میں 60 ہزارکیسز التواء کا شکار ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔ آئی ایم ایف کی وجہ سے بجلی کی قیمت بڑھائی۔چھوٹے صارفین بجلی کی قیمت میں اضافہ سے متاثر نہیں ہوں گے۔