عرب پارلیمنٹ نے فلسطینیوں کو غزہ سے جبری طور پر بے دخل کرنے کی ہر تجویز کو مسترد کردی
Share your love
ریاض : عرب پارلیمنٹ نے فلسطینیوں کو غزہ سے جبری طور پر بے دخل کرنے کی ہر تجویز کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عرب پارلیمنٹ کی جانب سے گزشتہ روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 1967 کے المیے کا منظرنامہ دہرائے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، غزہ فلسطینی سرزمین ہے اورمکمل خودمختار فلسطینی ریاست کا اٹوٹ حصہ ہے اور رہے گا۔
عرب پارلیمنٹ نے زور دیا کہ قابض اسرائیلی حکومت کے بعض انتہا پسند وزرا کے نسل پرستی کے حامل بیانات ان کی وحشیانہ ذہنیت کی عکاسی کر رہے ہیں اور اس قسم کے بیانات سے علاقے میں کشیدگی کا لاوا بھڑکے گا۔
یہ بیانات بین الاقوامی انسانی قانون اور بین الاقوامی قانونی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں، عرب پارلیمنٹ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف اجتماعی نسل کشی کی جنگ بند کرانے اور ان کی جبری بے دخلی کی سکیموں کو رکوانے کے لیے حقیقی دباؤ ڈالے۔
بعض اسرائیلی وزرا نے کہا ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کردیا جائے اور غزہ پٹی پر دوبارہ قبضہ کرکے وہاں یہودی بستیاں بسائی جائیں۔
ادھر غزہ میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کی بمباری میں مزید 125فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے، 90روز سے جاری جنگ میں شہداء کی مجموعی تعداد 22ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 57ہزار شہری زخمی ہوچکے ہیں۔