ماں کے پیٹ میں رہنے والے بچے نے ڈاکٹرزکے ہوش اڑادئیے
Share your love
بیجنگ: چین کی ایک خاتون ہوانگ ییجون نے 92 سال کی عمر میں بچے کو جنم دیا، مگر جب ڈاکٹروں نے ان کے بچے کو دیکھا تو ان کے ہوش اڑ گئے، کیونکہ ان کا بچہ پتھر بن چکا تھا۔
یوں تو ایک عورت کیلئے ماں بننے کا تجربہ بہت خاص ہوتا ہے، اس دوران نو مہینے کا وقت مشکلات سے بھرا ضرور ہوتا ہے، مگر جب ماں اپنی اولاد کو پہلی مرتبہ دیکھتی ہے تو یہ اس کی زندگی کا یادگار اور ہمیشہ یاد رہنے والا لمحہ بن جاتا ہے۔
لیکن دنیا میں ایک خاتون ایسی بھی ہیں جو چھ دہائیوں تک حاملہ رہیں اور انہیں اپنی اولاد کو دیکھنے کیلئے 61 سال انتظار کرنا پڑا۔
چین کی ایک خاتون ہوانگ ییجون نے 92 سال کی عمر میں بچے کو جنم دیا، مگر جب ڈاکٹروں نے ان کے بچے کو دیکھا تو ان کے ہوش اڑ گئے، کیونکہ ان کا بچہ پتھر بن چکا تھا۔
دراصل ہوانگ 1948 میں 31 سال کی عمر میں ماں بننے والی تھیں، مگر کچھ ایسا ہوا کہ انہیں اپنا بچہ 61 سال تک پیٹ میں رکھنا پڑا،جب انہیں پتہ چلا کہ وہ ماں بننے والی ہیں تب انہیں خوشی تو کافی ہوئی، مگر جب ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان کی ایکٹوپک پریگنینسی ہے تو وہ فکر مند ہوگئی تھیں۔
ہیلتھ لائن کے مطابق اس حالت میں فرٹیلائز ایگ ماں کے رحم سے چپک نہیں پاتا، اس حالت میں ماں اور بچہ دونوں کیلئے کافی خطرات ہوتے ہیں، ان حالات میں پیدا ہونے والے بچوں میں پیدائشی نقائص کا 21 فیصد امکان ہوتا ہے۔
بنیادی طور پر حفاظتی ایمنیوٹک سیال کی عدم موجودگی اور رحمِ مادر کے اندر نارمل بچوں کے مقابلہ میں انہیں اضافی دباؤ جھیلنا پڑتا ہے، ہوانگ کے معاملے میں بچہ زندہ نہیں بچا، ان کے پیٹ میں پرورش پا رہا بچہ اتنا بڑا ہوگیا تھا کہ اس کا جسم خود بخود باہر نہیں نکل سکتا تھا۔
ڈاکٹروں نے اس سے نجات کیلئے سرجری کرانے کا مشورہ دیا تھا، کیونکہ اس کو رکھنے سے بعد میں صحت سے وابستہ پریشانیاں لاحق ہوسکتی تھیں، لیکن سرجری کی لاگت خاتون اور اس کے اہل خانہ کیلئے کافی زیادہ تھی، ہوانگ نے آپریشن کو نظر انداز کرنے کا فیصلہ کیا۔
ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ جب ایسے معاملات میں بچہ اتنا بڑا ہوجاتا ہے کہ جسم قدرتی طور پر اسے باہر نہیں نکال پاتا تو مردہ بافتوں کے پاس کیلشیم جمع ہوجاتا ہے، اس تبدیلی کے نتیجہ میں ایک ’اسٹون بے بی‘ بنتا ہے، جو خواتین اس کا تجربہ کرتی ہیں وہ اکثر اس سے انجان رہتی ہیں۔
تاہم، ہوانگ کے غیر معمولی معاملے میں وہ پتھر کے بچے کی موجودگی کے بارے میں بخوبی واقف تھیں، لیکن وہ اس کو ہٹانے کا رسک نہیں اٹھا سکتی تھیں۔
آخر کار 2009 میں 92 سال کی عمر میں انہوں نے 60 سال سے رحم مادر میں موجود جنین کو ہٹانے کیلئے سرجری کروائی اور جب بچہ باہر نکلا تو اسے دیکھ کر ڈاکٹرز بھی حیران رہ گئے، کیونکہ وہ مکمل طور پر پتھر بن چکا تھا۔