پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وہی پرانی سیاست ہے، ہمیں نئی سیاست کا آغاز کرنا پڑے گا،بلاول بھٹو
Share your love
[4:22 pm, 17/11/2023] +92 300 5286985: اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کیلئے 25 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی۔
اے ڈی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رقم بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری پر خرچ کی جائے گی۔ صوبہ خیبر پختون میں پاور ٹرانسمیشن نیٹ ورک میں توسیع کی جائے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹرانسمیشن کپیسٹی میں اضافہ کرکے عوام کو قابل اعتماد سپلائی فراہم کی جائے گی۔ لاہور شہر میں بجلی کی ٹرانسمیشن کے نقصانات میں کمی آئے گی۔
اعلامیہ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاور ٹرانسمیشن مضبوط بنانے کا منصوبہ قومی گرڈ کی ترسیل کی صلاحیت کو بڑھا کر اس کے استحکام کو تقویت دینے میں مدد کرے گا۔ یہ منصوبہ ہائی وولٹیج ٹرانسمیشن نیٹ ورک کو وسعت دے کر 500 کے وی اور 220 کے وی ٹرانسمیشن لائنوں کے لوپس کو بند کرے گا اور پرانی ٹرانسمیشن لائنوں کو تبدیل کر کے پنجاب میں لاہور شہر میں ٹرانسمیشن کے نقصانات کو کم کرے گا۔
اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ اس حوالے سے وسطی اور مغربی ایشیا کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈائریکٹر جنرل یوگینی زوکوف کاکہنا ہے کہ پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے قابل اعتماد بجلی کی فراہمی ضروری ہے اور یہ دیہی آبادی کو اقتصادی مواقع بھی فراہم کرے گی۔
اعلامیہ کے مطابق ہم توانائی کی کارکردگی کو بہتر بناتے ہوئے توانائی کی حفاظت کے حصول کی کوششوں میں پاکستان کی حمایت جاری رکھیں گے۔
[6:25 pm, 17/11/2023] +92 300 5286985: پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وہی پرانی سیاست ہے، ہمیں نئی سیاست کا آغاز کرنا پڑے گا،بلاول بھٹو
فوٹو فائل
مردان:پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پرانی سیاست کرنے والے الیکٹیبلز کی تلاش میں ہیں، جو مہنگائی لیگ میں شامل ہوں گے وہ الیکٹیبلز نہیں رہیں گے۔پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وہی پرانی سیاست ہے اب ہمیں نئی سیاست کا آغاز کرنا پڑے گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کنونشنز اور ورکر میٹنگز کا سلسلہ چل رہا ہے، کل ہم ایبٹ آباد میں تھے، ہزارہ ڈویژن کا کنونشن تھا، آج ایک بار پھر مردان پہنچا ہوں، آج مردان میں کنونشن ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جس نے ہر دور میں عوام کی خدمت کی، پیپلز پارٹی نے پسماندہ طبقے کے غریب عوام کی نمائندگی ہر دور میں کی۔
انہوں نے کہا قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو ووٹ کی طاقت دلوائی، قائد عوام نے روٹی ،کپڑے اور عوام کا نعرہ لگایا، قائدعوام نے آپ کے لیے جدوجہد کی، شہادت قبول کی، ذوالفقار علی بھٹو کے بعد شہید بینظیر بھٹو نے پیپلز پارٹی کا پرچم تھام لیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو نے 30 سال سیاسی جدوجہد کی، 2 آمروں سے ٹکرائیں، شہید بینظیر بھٹو نے عوام کی خاطر شہادت قبول کی،پیچھے نہیں ہٹیں، صدر زرداری نے خیبر پختونخوا کو شناخت دی، صدر زرداری نے اٹھارہویں ترمیم کر کے قائدعوام کے آئین کو بحال کرایا، انہوں نے این ایف سی ایوارڈ دلوا کر خیبر پختونخوا کے عوام کو اپنے وسائل کا مالک بنایا۔
انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کے دور میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا گیا، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو پوری دنیا میں مثال پروگرام سمجھا جاتا ہے، ہم نے اس پروگرام میں اضافہ کرنا ہے، آپ کو معلوم ہے اس وقت ملک میں مشکلات ہیں، معاشی بحران کی وجہ سے تاریخی مہنگائی، بیروزگاری اور غربت ہے، اس مہنگائی اور بیروزگاری کا حل پیپلز پارٹی کو آئندہ الیکشن میں جتوانا ہے، ہم ساتھ ملکر پاکستان کو تمام مسائل سے باہر نکالیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وہی پرانی سیاست ہے، 70 سال سے ایک روایتی سیاست چلتی آرہی ہے، اب ہمیں نئی سیاست کا آغاز کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ نئی سیاست سے ہم مسائل سے نکل سکیں گے، پرانے سیاستدان ماضی میں پھنسے ہوئے ہیں، پرانے سیاستدان نہ آج کی سوچتے ہیں نہ مستقبل کی، سیاست میں منشور اور نظریہ بہت ضروری ہوتا ہے، سب کو نظر آرہا ہے، آئندہ الیکشن پاکستان پیپلز پارٹی نے جیتنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کا مقابلہ پیپلز پارٹی سے ہو رہا ہے، اگر ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچتے رہیں گے تو یہ ناانصافی ہوگی، آپس کے اختلافات کو میری خاطر چند ماہ کیلئے بھولنا ہے، سب ایک ہوکر مقابلہ کریں گے تو کوئی دوسری جماعت جیالوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی، ہم ایک نئی سیاست متعارف کرانا چاہتے ہیں، نفرت،گالم گلوچ اور تقسیم کی سیاست کو پیچھے چھوڑ کر نئی روایت قائم کرنی ہے۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا کہ مجھے آپ کا ساتھ چاہیے، اگر آپ میرے ساتھ ہو تو دنیا کی کوئی طاقت پیپلز پارٹی کا راستہ نہیں روک سکتی، ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں، ہمارا مقابلہ مہنگائی، بیروزگاری اور غربت سے ہے، میں اور آپ مل کر تمام مسائل کا حل نکالیں گے، میں پاکستان کے عوام پر بھروسہ کرتا ہوں، ہم دائیں بائیں نہیں عوام کی طرف دیکھتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارا بنیادی اصول ہے، طاقت کا سرچشمہ عوام ہے، عوام ہی کے پاس یہ حق ہے کہ ملک کے حکمران کون ہوں گے، میں عوام کے ہر فیصلے کو ماننے کیلئے تیار ہوں، جو عوام فیصلہ کریں گے وہ ہمارے سر آنکھوں پر، الیکشن مہم جلد شروع ہوگی، وعدہ ہے قائد عوام اور بینظیر بھٹو شہید کے نامکمل مشن کو مل کر مکمل کریں گے، پیپلز پارٹی ایک جمہوری،وفاقی اور عوامی جماعت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ عوام پر بھروسہ کیا، باقی سیاستدان بھی عوام پر بھروسہ کریں، منشور پر بھروسہ کریں، باقی سیاستدان بھی دائیں بائیں نہ دیکھیں، عوام کی طرف دیکھیں، اگر پھر سے الیکشن کی جگہ سلیکشن ہوئی تو نقصان عوام اٹھائیں گے، عوام نے پہلے بھی سلیکٹڈ راج کو بھگتا ہے، اب آگے بھی عوام سلیکٹڈ راج کو قبول نہیں کریں گے، آپ نے ووٹ کا حق استعمال کرنا ہے۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جو پرانی سیاست کر رہے ہیں وہ الیکٹیبلز کی تلاش میں ہیں، جو مسلم لیگ، مہنگائی لیگ میں شامل ہوں گے وہ الیکٹیبلز نہیں رہیں گے، اب برا نہ مانیں یہ زمینی حقائق ہیں، اسلام ہمارا دین ہے، جمہوریت ہماری سیاست، طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، ہمارا نعرہ ہے، مانگ رہا ہے ہر انسان روٹی، کپڑا اور مکان، جب تک ہر گھر میں روٹی، کپڑا اور مکان نہیں پہنچتا یہی ہمارا نعرہ رہے گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ 8 فروری کو ہمارا نعرہ، منشور اور تیر کامیاب ہوگا، وفاق کو ہم چلائیں گے، جیالا وزیراعظم بھی ہوگا اور وزیراعلیٰ بھی، ماضی میں جو ہوا وہ ہوا، آگے جا کر ساتھ مل کر محنت کرنی ہے، ہم نے سب کچھ ملک کیلئے کرنا ہے، ہم ضرور کامیاب ہوں گے، کل پشاور میں کنونشن ہو گا، پھر دیر اور چترال کی جانب سفر ہو گا۔