برطانوی عدالت نے یو ٹیوبر عادل راجا کی جرمانہ معاف کرنے کی اپیل مسترد کردی
Share your love
اسلام آباد: برطانیہ کی عدالت نے متنازع یو ٹیوبر عادل راجا کی 10 ہزار پاوٴنڈ جرمانہ معاف کرنے کی اپیل مسترد کردی۔برطانوی عدالت نے عادل راجا کو مدعی بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) راشد نصیر کی 2 درخواستوں، ہتک عزت کیس پر حکم امتناع اور سیکورٹی اخراجات کی مد میں 10 ہزار پونڈ کی ادائیگی کا حکم دیا تھا۔
عادل راجہ کے خلاف برطانوی عدالت میں بریگیڈئر راشد (ر) کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عادل راجا نے تاحال 10 ہزار پاوٴنڈ جرمانے کی رقم ادا نہیں کی۔برطانوی عدالت کے ڈپٹی جج ہائیکورٹ رچرڈز سپیئرمین نے عادل راجا کو مزید 3 ہزار پاوٴنڈ ادا کرنے کا حکم جاری کردیا۔
متنازع یو ٹیوبر عادل راجا نے جرمانہ معاف کرنے کی اپیل 16 اپریل 2024ء کو دائر کی تھی جو مسترد ہوئی اور اب انہیں یہ جرمانہ اضافی تین ہزار پاوٴنڈ کے ساتھ ادا کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔برطانوی عدالت نے عادل راجا کو مدعی بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) راشد نصیر کی 2 درخواستوں، ہتک عزت کیس پر حکم امتناع اور سیکورٹی اخراجات کی مد میں 10 ہزار پونڈ کی ادائیگی کا حکم دیا تھا۔
برطانوی عدالت نے قرار دیا تھا کہ عادل راجا نے بریگیڈیئر ریٹائرڈ راشد نصیر کی اپنی ٹویٹر/ ایکس، فیس بک اور یوٹیوب کی 9 پبلیکیشنز میں ہتک کی۔عادل راجا کو اس رقم کی ادائیگی کیلئے 17 اپریل 2024 تک کا وقت دیا گیا تھا مگر انہوں نے 16 اپریل کو جرمانے کی معافی کیلئے اپیل دائرکی تھی۔ عادل راجا کی جرمانہ معافی کی اپیل بھی مسترد ہونے کے بعد یہ بات ثابت ہو چکی کہ برطانوی عدالت ان کے موقف سے مطمئن نہیں۔
عادل راجا نے افسر کیخلاف اپنی مہم کا آغاز 14 جون 2022 کو ٹوئیٹس اور یوٹیوب اور فیس بک پر ویڈیوز کے ذریعے کیا تھا۔ عدالتی دستاویزات سے حاصل معلومات کے مطابق ریٹائرڈبریگیڈیئر راشد نے اپنے برطانوی وکلاء کے ذریعے 11 اگست 2022 کو اپنا کیس دائر کیا تھا۔بیرون ملک بیٹھے ملک دشمن عناصر کے گرد اب قانون کا گھیرا تنگ ہوچکا ہے۔ ماضی میں بھی عادل راجا نے اس طرح غربت کا رونا رو کر فنڈنگ سے بہت زیادہ پیسے اکٹھے کئے تھے۔