جاں بحق کوہ پیما مراد سد پارہ کی میت اسکردو پہنچا دی گئی
Share your love
اسلام آباد / اسکردو: نامور پاکستانی کوہ پیما مراد سد پارہ بلند ترین چوٹی ’’براڈ پیک‘‘ سر کرنے کے بعد جاں بحق ہوگئے، جن کی میت کو ریسکیو کر کے آبائی علاقے پہنچا دیا گیا ہے۔
کوہ پیما مراد سدپارہ کی میت بذریعہ ہیلی کاپٹر اسکردو پہنچا دی گئی ہے، وہ براڈپیک چوٹی کی مہم جوئی کے دوران حادثے کا شکار ہوگئے تھے۔
مراد سدپارہ 10 اگست کی شام براڈ پیک سر کرکے واپسی پرکیمپ 1 میں راک سلائیڈنگ کی زد میں آکرلاپتہ ہوگئے تھے، جس کے بعد 11 اگست کو آرمی ہیلی کاپٹر کی مدد سے ریسکیوآپریشن کا آغاز کیا گیا اور 6 رکنی ریسکیو ٹیم نے کوہ پیما کی میت کو تلاش کیا اور پھر جسد خاکی کو ریسکیو کر کے کیمپ 1 پہنچایا تھا۔
آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کی مدد سے شروع کیا جانے والا ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا۔
مراد سدپارہ کو پہاڑ سے گرنے والے پتھر سے شدید چوٹیں آئی تھیں جس کے باعث وہ جان کی بازی ہار گئے۔
ریسکیو آپریشن کے ذریعے مزید دو مقامی کوہ پیماؤں اشرف سدپارہ اور ذاکر سدپارہ کو براڈ پیک ڈراپ کیا گیا ہے۔ ریسکیو مشن میں شامل کوہ پیماوں میں سے 4 کوہ پیماوں کا تعلق سدپارہ جبکہ 2 کوہ پیماوں کا تعلق شگر سے ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے مراد سدپارہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے متعدد بار مشکل میں پھنسے غیر ملکیوں سمیت کئی کوہ پیماؤں کی مدد کر کے اُن کی جانیں بچائیں۔ محسن نقوی نے سدپارہ کی مغفرت اور بلنددرجات اور لواحقین کیلیے صبر جمیل کی دعا بھی کی تھی۔