انتخابات 60 کی بجائے90 دن بعد کرانے کے لئے قومی اسمبلی جلد تحلیل کا فیصلہ
Share your love
اسلام آباد: انتخابات 60 کی بجائے90 دن بعد کرانے کے لئے قومی اسمبلی جلد تحلیل کا فیصلہ، حکمران اتحاد کے قائدین نے نگران حکومت کو زیادہ وقت دینے کے لئیس غور شروع کردیا۔
اس حوالے سے نجی ٹی وی سما نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ وفاقی حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے قائدین نے قومی اسمبلی آئینی مدت سے چند روزپہلے تحلیل کرنے کامعاملہ زیرغور ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحاد نگران حکومت کا دورانیہ بڑھانے کے لئے یہ فیصلہ کرنا چاہ رہی ہے کیونکہ نگران حکومت وزیراعظم شہبازشریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی مرضی سے قائم ہوگی۔
ذرائع کے مطابق پنجاب میں مرضی کی نگران حکومت ملنے کے کامیاب تجربہ کے بعد مرکز میں بھی نگران حکومت کو زیادہ وقت دے کر انتخابی ماحول اپنے لئے سازگار بنانے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ عام انتخابات کی تاریخ سے متعلق حکومتی اتحاد نے مشاورت شروع کردی ہے وزیراعظم شہبازشریف اس حوالے سے اپنیبڑے بھائی و قائد نوازشریف سے بھی ہدایات لیں گے۔
حکومتی حلقوں میں نومبر 2023ء کے پہلے ہفتے میں انتخابات کرنے پر مشاورت جاری ہے۔متفقہ لائحہ عمل کے لئے اتحادیوں کے سربراہی اجلاس میں حتمی فیصلہ ہوگا۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کی آئینی مدت رواں سال 13 اگست کومکمل ہوگی، نومبر میں انتخابات کے لئے9 یا 10 اگست کوقومی اسمبلی تحلیل کرنے پر مشورے کئے جارہے ہیں۔
رواں سال 13اگست میں قومی اسمبلی کی مدت پوری ہونے کی صورت میں انتخابات 60 دن میں کرانا ہوں گے اور وقت سے پہلے تحلیل کی صورت میں 90دن میں کرانا ہوں گے۔