ناک کے بال کھینچنے کی عادت آپ کے لئے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے
Share your love
ماہرین صحت کا کہنا ہے ناک کے بال نوچنے سے انفیکشن نیسل ویسٹیبیولٹز ہوسکتا ہے جس کے نتیجے میں ناک کے اندر اور باہر سوزش، ناک کے بال کی جڑ میں دانہ (پمپل)، نتھنوں کے گرد پپڑی کا جمنا اور ناک میں تکلیف یا جلن کا ہونا شامل ہوتا ہے۔
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ناک کے بال ہٹانے سے گرد و غبار ناک کے ذریعے آسانی سے پھیپھڑوں میں چلا جاتا ہے جس سے سانس کی بیماریاں بالخصوص ایستھما ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ناک کے بال نوچنے سے انفیکشن نیسل ویسٹیبیولٹز ہوسکتا ہے جس کے نتیجے میں ناک کے اندر اور باہر سوزش، ناک کے بال کی جڑ میں دانہ (پمپل)، نتھنوں کے گرد پپڑی کا جمنا اور ناک میں تکلیف یا جلن کا ہونا شامل ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک اور انفیکشن نیسل فرنکیولوسس ہوتا ہے جو ناک کے اندر موجود بال کے غدود کی گہرائی میں موجود حصے کو متاثر کرتا ہے جس سے سانس لینے میں دشواری ہوسکتی ہے۔
اس کے علاوہ اس انفیکشن میں عموماً تکلیف، سوجن اور سوزش ہوتی ہے لیکن کچھ کیسز میں یہ کیورنس سائنس تھرومبوسس کا سبب ہوسکتے ہیں جس میں آنکھوں کے پیچھے دماغ کےحصے میں خون کا لوتھڑا جمع ہوجاتا ہے، یہ خون کا لوتھڑا جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جیسے کانوں کا میل ایک ویکس کی صورت اختیار کرکے کانوں کو محفوظ رکھتا ہے ویسے ہی ناک کے بال آپ کے جسم کے دفاعی نظام کا ایک اہم حصہ ہیں، یہ بال دھول، الرجیز اور دیگر چھوٹے ذرات کو انسان کے پھیپھڑوں میں داخل ہونے سے روکنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔