Enter your email address below and subscribe to our newsletter

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی بلٹ پروف گاڑیوں کو پولیس تحویل میں لینے کے کیس کی سماعت

Share your love

جسٹس میان گل حسین اورنگ زیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سماعت کی

پولیس نے بغیر سرچ وارنٹ شیخ رشید کے گھر رات 3 بجے غیرقانونی ریڈ کیا اور ملازمین کو تشدد کانشانہ بنا نے اور گھر میں توڑ پھوڑ کے بعد دو بلٹ پروف گاڑیاں ساتھ لے گئی سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ

پولیس بغیر کسی قانونی جواز کے کسی شخص کو اس کی پراپرٹی سے محروم نہیں کرسکتی سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ

شیخ رشید گاڑیوں کی وصولی کے لئے خود کیوں نہیں پیش ہوتے عدالت کا شیخ رشید کے وکیل سے
استفسار

گاڑیوں کی وصولی کے لئے شیخ رشید کی آصالتا حاضری صرف انہیں گمنام مقدمات میں گرفتار کرنے کے لئے مانگی جارہی ہے سردار عبدالرازق

خدا کا خوف کرو ہم سب کو قبر میں اللہ کے سامنے جوابدہ ہونا ہے جسٹس میاں گل حسن کا ایس ایچ او کوہسار کو مخاطب کرکے ریمارکس

صرف وہی کام کرو جس کی قانون اجازت دیتا ہے جسٹس میاں گل حسن

شیخ رشید ایک مقدمے میں ملزم ہیں مجھے مسلسل سوشل میڈیا اور بیانات کے ذریعے دھمکیاں دے رہے ہیں ایس ایچ او کوہسار

ایس ایچ او کوہسار نے اقتدار پر براجمان سیاسی شخصیات کے کہنے پر اختیارات سے تجاوز کی تمام حدیں کراس کر دی ہیں عدالتی احکامات کو بھی ماننے کے لئے تیار نہیں سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ

عدالت نے بحث سماعت کرنے کے بعد مختصر حکم کے ذریعے شیخ رشید احمد کی انٹرا کورٹ اپیل منظور کرلی اور قرار دیا کہ شیخ رشید احمد کو تھانے سے گاڑیوں کی وصولی کے لئے اصالتا جانے کی ضرورت نہیں ہوگی ان کا کوئی بھی نمائندہ گاڑیاں وصول کرسکتا ہے

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!