اسرائیلی فوج کا غزہ میں سکول پر حملہ،صحافی اور تین امدادی کارکن شہید
Share your love
غزہ: اسکول پر اسرائیلی حملے میں الجزیرہ ٹی وی کا صحافی اور تین امدادی کارکن شہید ہوگئے۔
الجزیرہ کے مطابق کیمرہ مین سمر ابو الدقا اور نامہ نگار وائل الدحدوح اُس وقت اسرائیلی فضائی حملے کا نشانہ بنے جب وہ خان یونس کے فرحانہ اسکول میں رپورٹنگ کر رہے تھے۔
الجزیرہ نے بتایا کہ واقعے کے بعد اسرائیلی فورسز نے امدادی ٹیموں کو جائے وقوعہ پر جانے سے روک دیا جس کے نتیجے میں زخمی کیمرہ مین تقریباً چھ گھنٹے تک شدید زخمی حالت میں زمین پر پڑا تڑپتا رہا۔
سفاک اسرائیلی فوج نے زخمیوں کی مدد کیلئے آنے والے امدادی کارکنوں پر بھی بمباری کی جس کے نتیجے میں تین ریسکیو ورکرز بھی شہید ہوگئے۔
سمر ابوالدقا کی نماز جنازہ و تدفین ہفتہ کو خان یونس میں ادا کی گئی جس میں صحافیوں سمیت اہل خانہ، دوستوں اور عزیز و اقارب کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
دوسری جانب حماس نے ایک بیان میں الجزیرہ چینل کے کیمرہ مین سمر ابو الدقا کی شہادت پر انکے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کو خوفناک جنگی جرائم کے ارتکاب پر انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
حماس نے کہا کہ اسرائیل سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نہتے فلسطینیوں، صحافیوں اور طبی عملے کو بے دردی سے قتل کررہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے دوران شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 90 ہوگئی ہے جب کہ اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 18,700 اور زخمیوں کی تعداد 51,000 ہو گئی ہے۔