دنیا کی 100 بااثر خواتین کی فہرست جاری ، پاکستانی بھی شامل
Share your love
لندن : جدید دور میں خواتین کے کردار سے کسی صورت انکار نہیں کیا جاسکتا وہ طب ہو، تعلیم و تدریس ہویا کھیل ، ہرمیدان میں خواتین اپنا لوہا منوارہی ہیں۔
خواتین کی ہمت کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ہر سال کی طرح اس بار بھی برطانوی نشریاتی ادارے نے دنیا کی 100 بااثر اور متاثر کُن خواتین کی فہرست جاری کی ہے جس میں دو پاکستانی خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔
اس فہرست میں امریکا کی سابق خاتون اوّل مشیل اوباما ، ہالی وڈ سٹار فریرا ، اے آئی ایکسپرٹ ( Timnit Gebru) بیوٹی بزنس کی مالک ہدیٰ قطان اور بیلن ڈی آر جیتنے والی فٹبالر ایتانا بونماٹی اور انسانی حقوق کی وکیل ایمل کلونی بھی شامل ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق مضبوط اور متاثرکن خواتین میں پاکستان کی افروز نما اور نیہا منکانی کو شامل کیا گیا ہے ، شمشال وادی سے تعلق رکھنے والی مویشی بان افروز نما تین دہائیوں سے بھیڑ بکریاں چرا رہی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمشال وادی میں جانوروں کو چرانے کا کام سیکھنے کی روایت زوال پذیر ہورہی ہے ، ہر سال چرواہے ریوڑ کو سطح سمندر سے 4،800 فٹ بلند چراگاہوں میں لے جاتے ہیں۔
جانور چرانے کے کام سے ہونے والی آمدن سے بچوں کو تعلیم کے حصول کا موقع ملا ہے، افروز وادی کی پہلی خاتون تھیں جو جوتوں کے جوڑوں کی مالک بنیں ۔
اس کے علاوہ اس فہرست میں شامل دوسری پاکستانی خاتون کا نام نیہا منکانی ہے جنہوں نے گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کے دوران متاثرین کی مدد کے لیے متاثرہ علاقوں کا سفر کیا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کیمطابق ماما بے بی فنڈز سے ملنے والی امداد کے ذریعے نیہا اور ان کی ٹیم نے 15ہزار سے زیادہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کوزندگی بچانے والی کٹس اور مڈوائفری کیئر فراہم کی ۔
نیہا نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں کشتی ایمبولینسز لانچ کی اور ان کے ذریعے حاملہ خواتین کی ہسپتال منتقلی اور قریبی کلینکس میں ان کے علاج معالجے کیلئے کام کیا۔
خیال رہے کہ اس برس فہرست میں ان خواتین کو بھی نمایاں کیا گیا ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں اور ان کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اپنی کمیونٹیزکی مدد کر رہی ہیں۔
نشریاتی ادارے نے 100 خواتین میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس، COP28 سے پہلے 28 موسمیاتی علمبرداروں کے نام بھی شامل کیے ہیں۔