غزہ میں جاری جنگ بندی بغیر کسی توسیع کے ختم،دوبارہ فوجی آپریشن شروع
Share your love
غزہ : اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جاری سات روزہ جنگ بندی بغیر کسی توسیع کے ختم ہوگئی ، اسرائیلی فوج نے حماس پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگا کر ایک بار پھر غزہ پر فوجی آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے خان یونس کے مشرقی علاقے پر بمباری کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے حماس پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگانے کے بعد غزہ میں دوبارہ فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے ، غزہ میں7 روز کی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد شمالی غزہ میں دھماکے اور فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں حملہ کیا ہے ، اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ حماس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اور اسرائیلی علاقے کی جانب فائر کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس کے مشرقی علاقے پر بمباری کی ہے۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق غزہ پر اسرائیلی جاسوس طیاروں نے نچلی پروازیں بھی کی ہیں اور شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں گھر کو نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ مختلف علاقوں میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔تاہم اسرائیل کے اس الزام پر تاحال حماس کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کا ا?غاز 24 نومبر سے ہوا تھا جس میں تین مرتبہ توسیع ہوئی اور ا?ج جمعہ کی صبح جنگ بندی کا وقت ختم ہوگیا جس میں کوئی توسیع نہیں کی گئی۔
قبل ازیں جمعرات کو وائٹ ہاوٴس نے تصدیق کی تھی کہ وہ قطر اور مصر کے ساتھ مل کر حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں توسیع کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
جنگ بندی کے آخری روز حماس نے مزید 8 اسرائیلیوں کو رہا کیا جس کے بدلے میں اسرائیلی جیل سے مزید30 فلسطینی قیدی رہا کیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد زخمی ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کاکہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت سے کھنڈر بنی عمارتوں کے ملبے تلے 65 سو فلسطینی بچے دبے ہوئے ہیں۔