Enter your email address below and subscribe to our newsletter

چین میں بارشوں نے ہرشے تہس نہس کردی ،22 افراد ہلاک،درخت اکھڑ گئے ،کئی علاقے زیرآب

Share your love

بیجنگ: چین کے دارالحکومت میں بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی جس کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک اور 27 لاپتا ہو گئے۔پانی کے ریلے نے اپنے راستے میں آنے والی ہر شے کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔ سڑکیں زیر آب آگئیں

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی محکمہ موسمیات کے حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کے مضافات میں واقع آبی ذخائر میں 744.8 ملی میٹر (29.3 انچ) بارش ریکارڈ کی گئی جو 1891 کے بعد ہونے والی سب سے زیادہ بارش ہے۔

بیجنگ میں سمندری طوفان ڈوکسوری کی وجہ سے ہونے والی شدید بارشوں نے 140 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔ مسلسل ہونے والی بارشوں نے سیلابی کیفیت اختیار کرلی۔

پانی کے ریلے نے اپنے راستے میں آنے والی ہر شے کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔ سڑکیں زیر آب آگئیں۔ نشیبی علاقے ڈوب گئے۔ درخت جڑ سے اکھڑ گئے اور بل بورڈز گر پڑے۔

مختلف واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 22 ہوگئی جن میں 2 ریسکیو اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ 27 افراد تاحال لاپتا ہیں۔

واضح ہے کہ بیجنگ میں جولائی کے ماہ میں وقفے وقفے سے بارشوں کا سلسلہ جار رہا جس سے ڈیم بھر گئے تھے، ندیاں ابل پڑیں اور پانی کا ریلا رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا تھا جس کے بعد ان علاقوں سے ایک لاکھ افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔

خیال رہے کہ جولائی 2021 کے سیلاب میں 79 افراد ہلاک اور لاکھوں شہری محفوظ مقام پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!