Enter your email address below and subscribe to our newsletter

سپریم کورٹ نے ججمنٹ ری ویو ایکٹ فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی

Share your love

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ججمنٹ ری ویو ایکٹ فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ہم نے پہلے ایک قانون کو معطل کیا ہے دوبارہ ایک اور قانون کو معطل نہیں کرسکتے. اپیل اور نظر ثانی میں بہت فرق ہے, قانون سازی جلد بازی کے بجائے تحمل اور احتیاط سے ہونی چاہیے تھی۔

سپریم کورٹ میں پنجاب الیکشن اور ریو اینڈ ججمنٹ قانون سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بنچ نے کی۔

وکیل درخواست گزار زمان وردک نے دلائل دیتے ہوئے کہا ریویو اینڈ ججمنٹ ایکٹ قانون کو معطل کر کے آٹھ رکنی لاجر بچ کے سامنے سماعت کیلئے مقرر کیا جائے. وکیل درخواست گزار کی اس دلیل پر ججز مسکراتے رہے۔

وکیل درخواست گزار نے دلائل میں مزید کہا کہ ریویو اینڈ ججمنٹ قانون اور پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی کئی شقوں میں مماثلت ہے. چیف جسٹس نے کہا بتائیں پھر دونوں قوانین میں کیا یکساں ہے. وکیل درخواست گزار نے کہا ریویو ایکٹ ارٹیکل 10 اے کے خلاف ہے جبکہ عدلیہ کی آزادی میں بھی مداخلت ہے،پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے حاصل نہ ہونے والا مقصد اب ری ویو ایکٹ کے تحت حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

جسٹس منیب اختر نے کہا دونوں قوانین الگ الگ دائرہ اختیار سے متعلق ہیں. دوران سماعت وکیل پی ٹی آئی علی ظفر نے کیس میں فریق بننے کی درخواست کی جسے عدالت نے فوری قبول کرتے ہوئے انھیں دلائل دینے کی اجازت دیدی۔

ایڈووکیٹ علی ظفر نے دلائل میں کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس اختیار ہے کہ فیصلوں پر نظر ثانی کرسکتی ہے،سپریم کورٹ کے فیصلوں کا حتمی ہونے کا ایک تصور موجود ہے جبکہ نظر ثانی میں شواہد دوبارہ نہیں دیکھے جاسکتے، نظر ثانی کا دائرہ اختیار سماعت محدود ہوتا ہے، نظرثانی کا دائرہ اختیار اپیل جیسا نہیں ہوسکتا ہے۔

جسٹس منیب اختر نے کہا کیا ایکٹ کیزریعے نظرثانی کی محض نوعیت نہیں بدلی گئی؟ وکیل علی ظفر نے کہا نئے ایکٹ سے نظر ثانی کو اپیل جیسا اختیار دیا گیا ہے. جسٹس منیب اختر نے اسفسار کیا کل فل کورٹ رولز بدل دے تو کیا ہوگا جس پر وکیل علی ظفر نے کہا رولز کو بھی آئین پر فوقیت حاصل نہیں ہوگی. ایسے ہی قوانین بنتے رہے تو کیا پتہ کل سیکنڈ اپیل کا قانون آجائے۔

وکیل علی ظفر نے کہا اپیل در اپیل کا حق ملتا گیا تو سپریم کورٹ کے فیصلے حتمی نہیں ہونگے. سپریم کورٹ نے پنجاب الیکشن اور ریویو اینڈ ججمنٹ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!