ملک میں مہنگائی میں اضافے کا رجحان جاری،حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.78فیصد اضافہ
Share your love
اسلام آباد ملک میں مہنگائی میں اضافے کا رجحان جاری ہے حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.78فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح27.57فیصد ریکارڈکی گئی ۔ملک میں 29ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175روپے ماہانہ آمدن والوں کیلئے مہنگائی کی شرح 30.82فی صد رہی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی بارے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے کے دوران دال ماش،دال مسور، آلو ،ٹماٹر، لہسن،انڈے، چینی ،بیف،مٹن،کھلا دودھ،دہی،گڑ،سرخ مرچ پاوڈر اور پٹرولیم مصنوعات سمیت بنیادی ضروریات زندگی کی32شیاء مہنگی ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق دال ماش،دال چنا،دال مونگ،دال مسور،چکن،سرخ مرچ پاوڈر،چینی،گڑ،آلو پیاز،انڈے۔انرجی سیور،سگریٹ،مٹن،بیف،ماچس،ایل پی جی،تازی کھلا دودھ اورپٹرولیم مصنوعات سمیت 32 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور12اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں گزشتہ ہفتے سرخ مرچ پاوڈرکی قیمت میں7.58 فیصد کا اضافہ ہوا چاول ایری سکس نائن کی قیمت میں7.48 فیصد اضافہ، لہسن5.06 فیصد مہنگا ہوا۔
اسی طرح چینی 4.02 فیصد،گڑ3.23 فیصد مہنگا ہوا ،باسمتی ٹوٹا چاول کی قیمت میں3.06فیصدچکن کی قیمت میں فیصد2.83د کا اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے ٹماٹر13.60 فیصد سستا ہوا ،ککنگ آئل پانچ لیٹر1.65 فیصدسستا ہوا،ویجیٹبل گھی 0.43فیصد، آگ جلانے والی لکڑی0.42 فیصد،سرسوں کا تیل0.23 فیصد اور آٹا0.19 فیصد سستا ہوا۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں27.79فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں25.20فیصدہوا۔
اسی طرح22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں29.55فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 30.82فیصد رہی۔
رپورٹ کے مطابق 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 28.48فیصدرہی ہے۔