Enter your email address below and subscribe to our newsletter

پاکستان چھوڑ کر امریکا اور یورپ میں آباد ہونے کا رجحان مثبت چیز ہے،اس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے،نگراں وزیر اعظم

Share your love

اسلام آباد:نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ اگر کوئی نوجوان پاکستان چھوڑ کر امریکا اور یورپ میں آباد ہونے کا فیصلہ کرتا ہے تو یہ مثبت چیز ہے، ا س رجحان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے،اگر پاکستان دس سال تک روس کے خلاف نہ لڑتا تو آج 30 ہزار ارب ڈالرکی سرمایہ دارانہ معیشت نہ ہوتی۔

امریکہ کی معروف ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبا کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ وہ نوجوانوں کے ملک چھوڑ کر جانے کو منفی نظر سے نہیں دیکھتے، مگر انہیں اس بات پر گزشتہ 2 روز سے ٹرولنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے، میرے بیان کا کچھ حصہ کاٹ کر ٹرولنگ کی گئی، میں سمجھتا ہوں باہر جانے والا نوجوان خاندان کی روزی کا سبب بنتا ہے اور ترسیلات زر کے ذریعے معیشت میں بھی مثبت حصہ ڈالتا ہے۔

نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی امریکا، یورپ یا کہیں بھی جاتا ہے یہ صرف چیلنج نہیں ایک موقع بھی ہے بہتر مواقعوں کے حصول کے لیے نوجوانوں کے دیگر ممالک جانے کو برا نہیں سمجھتا، کیا یہ پہلی بار ہے کہ نوجوان ملک سے باہر جا رہے ہیں ؟ بالکل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہرماہ اور ہر سال لوگ ملک سے باہر جاتے ہیں یہ معمول ہے، جب یہ لوگ واپس آتے ہیں تو صرف دولت ہی نہیں پیشہ وارانہ مہارت بھی لاتے ہیں، میرے لیے اہم یہ ہیکہ آپ جہاں بھی ہوں کامیاب ہوں، اگر آپ بیکار ہیں تو اپنے ملک میں ہوں یا کہیں، یہ مسئلہ ہے۔

نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی معیشت اور استحکام میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا ہے، اگر پاکستان دس سال تک روس کے خلاف نہ لڑتا تو آج 30 ہزار ارب ڈالرکی سرمایہ دارانہ معیشت نہ ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ کسی حکومت کی مدت کی عدم تکمیل غیر جمہوری نہیں، گزشتہ 15 سال میں 3 منتخب پارلیمان نے اپنی مدت مکمل کی، جمہوریت میں حکومت پارلیمنٹ اور آئین کے ذریعے ہی تبدیل ہوتی ہے،۔

یاد رہے کہ تازہ اطلاعات کے مطابق چھ ماہ کے دوران ساڑھے چار لاکھ پاکستانی بیرون ملک چلے گئے ۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے آبپاشی معاملات پر بین الصوبائی تحفظات جلد دور کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!