Enter your email address below and subscribe to our newsletter

چرس میں بھنگ کا استعمال غیر قانونی ہے، چرس تو کچھ حد تک انٹرٹینمنٹ میں آجاتی ہے، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی

Share your love

اسلام آباد : وزارت سائنس و ٹینکالوجی کے حکام نے بھنگ کنٹرول اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی بل سے متعلق سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھنگ کو لیگلائز کیا جائے تو پانچ ارب ڈالر کی درآمد ہوسکتی ہے۔اس وقت بھنگ صرف چرس لیے استعمال ہوسکتی ہے۔ چرس میں بھنگ کا استعمال غیر قانونی ہے چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ملک میں ہر بندہ ہی چرس پی رہا ہے، چرس کا نشہ کیا مضر صحت ہے ؟، یورپی ممالک میں چرس عام بازاروں میں بکتی ہے ، جس پر وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے حکام نے بتایا کہ دیکھنا پڑے گا اس میں نشے کی مقدار کتنی ہے، چرس اتنی خطرناک نہیں بلکہ یہ انٹرٹینمنٹ میں آتی ہے۔
اس سے پہلے سینیٹ اجلاس میں بھنگ کنٹرول اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی بل سے متعلق سینیٹر کامل علی آغا نے نکتہ اعتراض پیش کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز بھنگ کنٹرول اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی سے متعلق ایک بل پیش ہوا،اس بل میں ایک ترمیم میں بھی پیش کی گئی جس میں رولز کے مطابق بل جس کمیٹی جانا چاہیے تھا وہاں نہیں بھیجا گیا،رولز کے مطابق بل فنانس کمیٹی نہیں بھیجا جانے چاہے تھا۔ کیا یہاں فرمائشی پروگرام چلنے ہیں،اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا کہ ہماری حکومت نے اس اتھارٹی سے متعلق بہت سارا کام کیا تھا،سال 2022 میں ہماری حکومت ختم کر دی گئی تب یہ ہو جانا چاہیے تھا،تب سے اس پر کام مکمل نہ ہونے سے ایک سے دو ارب ڈالر کا نقصان ہوا، پہلے تو پی سی ایس ائی آر کے زیر اہتمام اس پر کافی کام کیا گیا تھا، اب اس متعلق کچھ نہیں ہو رہا ، وفاقی وزیر قانون انصاف و سینیٹر اعظم نذیر تارڑٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں الیکشن نہ ہونے کے باعث کچھ کمیٹیاں ابھی نہیں تشکیل ہوئیں، ایوان میں طے ہوا تھا کہ بل کو فنانس کمیٹی کے پاس بھیجا جائے۔ بھنگ سے متعلق بل سینٹ کی خزانہ کمیٹی کو بھجوانے پر سینیٹر کامل علی آغا کا واک آوٹ کیا گیا۔
سنیٹر سلیم مانڈوی والا زیر صدارت سنیٹ کی خزانہ کمیٹی کا اجلاس میں بھنگ کنٹرول اینڈ ریگولیڑی اتھارٹی بل پر وزارت سائنس حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ بل اور پالیسی پہلے وزرارت سائنس نے تیار کی، پھر وزارت انسداد منشیات اور وزرات سائنس میں لیڈنگ رول کا تنازعہ کھڑا ہوا، پھر فیصلہ ہوا کہ وزارت دفاع اس شعبے کو لیڈ کرے گی۔ بھنگ کے کئی فوائد ہیں اس سے کاٹن بنایا جاسکے گا۔وزارت سائنس و ٹیکنالوجی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ بھنگ کی باقیات سے زمین کی زرخیزی بڑھتی ہے،اس وقت پاکستان میں پچاس ہزار ایکٹر پر بھنگ کی کاشت ہوئی ہے، اگر اس کو لیگلائز کیا جائے تو پانچ ارب ڈالر کی درآمد ہوسکتی ہے۔اس وقت بھنگ صرف چرس لیے استعمال ہوسکتی ہے۔ چرس میں بھنگ کا استعمال غیر قانونی ہے۔
چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ملک میں ہر بندہ ہی چرس پی رہا ہے، چرس کا نشہ کیا مضر صحت ہے ؟، یورپی ممالک میں چرس عام بازاروں میں بکتی ہے ، جس پر وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے حکام نے بتایا کہ دیکھنا پڑے گا اس میں نشے کی مقدار کتنی ہے، چرس اتنی خطرناک نہیں بلکہ یہ انٹرٹینمنٹ میں آتی ہے ۔ امریکہ کی 24 ریاستوں میں چرس کو قانونی قرار دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے دیگر ممنوعہ نشوں کا رجحان کم ہوا ہے، پاکستان بھنگ کی کاشت سے 3 ارب ڈالر کا زرمبادلہ کما سکتا ہے۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ خزانہ کمیٹی کا اختیار نہیں ہے بھنگ کی اتھارٹی بل پر بات کرے،اس بل کو سائنس و ٹیکنالوجی کی قائمہ کمیٹی کو بھیجا جائے،وزارت سائنس و ٹیکنالوجی حکام نے کہا کہ یہ بل گزشتہ تین سالوں سے منظوری کا منتظر ہے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پہلے یہ بل سائنس و ٹیکنالوجی سے آیا اب وزارت دفاع کی طرف سے آیا ہے، جس پر وزارت سائنس و ٹیکنالوجی حکام نے کہا کہ بھنگ کے پودے سے بننے والا کپڑا حساس جلد والوں کیلئے بہترین ہے،بھنگ کے پودے سے بننے والا دھاگہ مضبوط ہوتا ہے، بھنگ کی کاشت میں کپاس کے مقابلے میں پانی کم لگتا ہے،بھنگ کا پودا ادویات میں بھی استعمال ہوتا ہے،درد کی ادویات میں بھنگ کا پودا استعمال ہوتا ہے، نشے کی استعداد کم کرکے بھنگ کا پودا ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے، بھنگ کے پودے کی کاشت سے کپاس کی پیداوار میں 30 فیصد کم ہوگی۔
سینیٹر جمیل حسین نے کہا کہ میں نے اس بل پر اعتراض اٹھایا ہے کہ یہ صوبائی معاملہ ہے،وفاق اس بل کو منظور نہیں کرسکتا، صوبائی حکومت اس قانون سازی کا استحقاق آئین کے تحت رکھتی ہے،وفاق کی سطح پر اس کو منظور کیا جاسکتا ہے صوبے اس کی منظوری خود دیں گے، 18ویں ترمیم کے تحت وفاق صوبوں کیلئے قانون سازی نہیں کرسکتا ہے۔
وزارت قانون حکام نے کہا کہ آئین میں ایسی کوئی قدغن نہیں ہے، صوبوں کے چیف سیکرٹریز کے ساتھ مکمل مشاورت کی گئی ہے، جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ صوبوں سے مشاورت کی جائے اس سے مشکلات نہیں آسانی ہوگی، ہمیں لگتا ہے مشکل ٹاسک لے لیا ہے۔اجلاس میں کمیٹی اراکین کی بھنگ کنٹرول اینڈ اتھارٹی بل قائمہ کمیٹی سائنس وٹیکنالوجی کو بھیجنے کی رائے لینے کے بعد متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!